Maktaba Wahhabi

153 - 589
2۔نیز آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’میری امت میں سے تقدیر کے منکرین میں خسف اور مسخ ہو گا۔‘‘ اس کو ابو داود اور ترمذی نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے۔[1] 3۔دوسری روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے: ’’قدریہ فرقے کے لوگ اس امت کے مجوسی ہیں ، وہ بیمار پڑ جائیں تو ان کی عیادت نہ کرو اور مر جائیں تو جنازے میں شرکت نہ کرو۔‘‘[2] (رواہ أحمد و أبو داؤد) 4۔سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’کوئی شخص اس وقت تک ایمان نہیں لاتا جب تک وہ چار چیزوں پر ایمان نہ لائے۔ ایک یہ کہ وہ اس بات کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود (برحق) نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں ، اس نے مجھے سچ مچ مبعوث کیا ہے، وہ موت کے بعد دوبارہ جی اٹھنے پر ایمان لائے، نیز وہ تقدیر پر ایمان لائے۔‘‘[3] (رواہ الترمذي و ابن ماجہ) اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْہِ مِنْ رَّبِّہٖ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ کُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰہ وَ مَلٰٓئِکَتِہٖ وَ کُتُبِہٖ وَ رُسُلِہٖ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِہٖ﴾ [البقرۃ: ۲۸۵] [رسول اس پر ایمان لایا جو اس کے رب کی جانب سے اس کی طرف نازل کیا گیا اور سب مومن بھی، ہر ایک اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا، ہم اس کے رسولوں میں سے کسی ایک کے درمیان فرق نہیں کرتے۔] اس آیت اور اس سے پہلے ذکر کردہ حدیث کا سارا مضمون آیت: ﴿ اٰمنت باللّٰه۔۔۔الخ﴾ سے لیا گیا ہے۔ جو شخص مذکورہ صفات سے متصف ہو گا، وہ مومن ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
Flag Counter