Maktaba Wahhabi

453 - 566
پسندیدہ اور نا پسندیدہ چیزیں دیکھتا ہے اور پھر اسی خواب کے دوران وہ بیدار ہو جاتا ہے۔‘‘[1] علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ ذَلِكَ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ﴾’’یہ دنیا کی زندگی کا سامان ہے۔‘‘یعنی یہ دنیا کی فانی اور ختم ہوجانے والی زندگی کی رونق اور خوبصورتی اور زیب و زینت یہ سب چیزیں ایک خیال ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَاللَّهُ عِنْدَهُ حُسْنُ الْمَآبِ ﴾’’اور اچھا ٹھکانا تو اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہے۔‘‘ یعنی لوٹنے کی اچھی جگہ اور اچھا ثواب۔ ابن جریرالطبری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ہم سے ابن حمید نے حدیث بیان کی ؛ وہ کہتے ہیں: ہم سے جریر نے حدیث بیان کی ،وہ عطاء سے روایت کرتے ہیں ؛ وہ ابو بکر بن حفص بن عمر بن سعد سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے فرمایا: سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: جب یہ آیت نازل ہوئی: ﴿ زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ ﴾ ’’مرغوب چیزوں کی محبت لوگوں کے لیے مزین کر دی گئی ہے۔‘‘میں نے کہا: ’’اے پروردگار! جب کہ اسے ہمارے لیے مزین کردیا ہے۔ تو یہ آیت نازل ہوئی: ﴿ قُلْ أَؤُنَبِّئُكُمْ بِخَيْرٍ مِنْ ذَلِكُمْ لِلَّذِينَ اتَّقَوْا ﴾ ’’آپ کہہ دیجئے: کیا میں تمہیں اس سے بہت ہی بہتر چیز نہ بتاؤں؟ متقیوں کے لیے۔‘‘اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ قُلْ أَؤُنَبِّئُكُمْ بِخَيْرٍ مِنْ ذَلِكُمْ ﴾ ’’آپ کہہ دیجئے: کیا میں تمہیں اس سے بہت ہی بہتر چیز نہ بتاؤں؟۔ اے محمد [ صلی اللہ علیہ وسلم ]! آپ لوگوں سے کہہ دیجیے: کیا میں تمہیں ایسی چیز کی خبر نہ دوں جو اس سے بہتر ہے جو کہ تمہارے لیے اس دنیا کی زندگی اور اس کی
Flag Counter