Maktaba Wahhabi

61 - 566
دیں گے۔‘‘ دل پر عیش پرستی کے اثرات دنیا پر خوش ہونا اور عیش و عشرت کی زندگی بسر کرنا، اس کی لذتوں میں کھب جانا ایسا زہر ِ قاتل ہے جو انسان کی رگوں میں دوڑتا ہے ، اور انسان کے دل پر اس کے بہت ہی بُرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان اثرات میں سے کچھ ذیل میں درج کیے جاتے ہیں: ۱۔دل میں غیر اللہ کی بندگی: سلیم و مستقیم دل وہ ہے جو شرک اور شکوک و شبہات! دنیا کی محبت اور اس کے متعلقات سے خالی ہے۔ اسی لیے وہ روز ِ قیامت نجات پانے والوں میں سے ہوگا۔ بخلاف آسائش پسند اور عیش پرست لوگوں کے جن کے دل لذتوں کے پجاری بن گئے ہیں۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’دینار اور درہم کا بندہ اور قطیفہ اور خمیصہ کا بندہ ہلاک ہوجائے(یہ دونوں چادریں ہیں)اسے اگر دیا جائے تو مسرور ہوتا ہے اور اگر نہ دیا جائے تو ناراض ہوجاتا ہے ہلاک ہوجائے اور سرنگوں ہو جائے، جب اس کو کانٹا چبھے، تو نہ نکلے۔‘‘[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عیش پرستوں کے یہ اوصاف بیان کیے ہیں کہ وہ دینار و درہم کے بندے ہیں ، کپڑے اور لباس کے بندے ہیں۔ اس لیے کہ وہ ان ہی چیزوں کی وجہ سے محبت کرتے ہیں او ر انھی کی وجہ سے نفرت کرتے ہیں اور ہر کام انھی چیزوں سے وابستہ ہے۔ ۲۔دنیا سے تعلق اور آخرت سے لا تعلقی: عیش پرست انسان کا دل دنیاوی ملذات میں لگا رہتا ہے ، اور وہ ان کے حصول کے لیے انتہا درجے کا حریص ہوتا ہے ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ بَلْ تُؤْثِرُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا (16) وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ وَأَبْقَى ﴾ (الأعلی:۱۶۔۱۷)
Flag Counter