Maktaba Wahhabi

396 - 566
شاء اللہ اجر مل کر رہے گا۔ اس لیے کہ تم اپنے نفس کو حرام چیز سے روک رہے ہو، اور اگر تم زندہ رہے توپاکیزہ اور عزت والی زندگی گزاروگے۔اور اس مصیبت و آزمائش سے نجات حاصل کرلو گے۔ ‘‘ خبر دار پھر خبردار ! کہ اپنے محبوب کو دوبارہ دیکھو۔ اس لیے کہ جب عاشق کی حالت بگڑ جاتی ہے تو بعض لوگ کہتے ہیں کہ: ’’ لاؤ ، کچھ دیر کے لیے اسے محبوب کے ساتھ بٹھادو ، اور ایک بار دیدار کرادو تاکہ کچھ افاقہ ہوجائے۔‘‘ خبر دار ایسا کبھی نہ کرنا۔ اگر ایک بار پھر دیکھ لیا تو وہی پہلی جیسی حالت ہوجائے گی۔ [اور ساری محنت پر پانی پھر جائے گا]۔ معشوق و محبوب پر بھی واجب ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرے اور اس کا تقویٰ اختیار کرے۔ اگر ایسا نہیں کرے گا تو اس کی وجہ سے عاشق ضائع ہوجائے گا، اور یہ اس کی طرف سے [عاشق پر ] ظلم ہوگا۔ یہی نہیں بلکہ معشوق و محبوب پر واجب ہے کہ وہ اپنے عاشق کو اس مصیبت اور اس حالت سے نکالنے کے لیے ہر ممکن مدد کرے، اور خود عاشق سے دور رہے۔ ۲۔ معشوق کی برائیوں پر غور وفکر: محبت کرنے والے کی آنکھ اپنے محبوب کے عیوب سے اندھی ہوتی ہے۔ عاشق کو اپنے محبوب و معشوق کا کوئی عیب نظر ہی نہیں آتا۔ بلکہ جوباتیں عیب کی ہوں انھیں بھی وہ محبوب کے محاسن اور خوبیوں میں سے شمار کرتاہے۔ ‘‘ ان خواہشات اورعشق کے علاج میں سے یہ بھی ہے کہ انسان اپنے محبوب کی برائیوں پر بھی نگاہ رکھے۔وہ کون سی برائیوں اور غلطیوں میں گھرا ہوا ہے؟ اسی طرح اس کی نجاست پر بھی غور کرے۔ جب محبوب عورت ہو تو یہ بھی غور کرے کہ جب اسے حیض یا نفاس آتا ہوگا تو اس کی کیا حالت ہوتی ہوگی؟ سیّدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ جب تم میں سے کسی ایک کو کوئی عورت بھلی لگے تواسے چاہیے کہ
Flag Counter