Maktaba Wahhabi

281 - 566
آداب ، اور تائید شدہ عقل کا فائدہ پہنچاتی ہے۔ ‘‘[1] عزائم میں پختگی: خواہشات ِ نفس کا اتباع عزائم کو کمزورکرکے توڑ دیتاہے۔ جب کہ اس کی مخالفت عزائم کو سخت اور پختہ کرتی ہے۔ بے شک انسان کی عزیمت اللہ تعالیٰ کی طرف اور دارِ آخرت کی طرف جانے کے لیے ایک سواری ہے۔ جب بھی سواری ناکارہ ہوجائے گی تو سفر پورا نہیں ہو سکے گا۔ یحییٰ بن معاذ سے کہا گیا: ’’ لوگوں میں سے سب سے زیادہ صحیح عزم کس کا ہوتا ہے؟ ‘‘ آپ نے فرمایا: ’’ اس کاجو اپنی خواہش نفس پر غالب آجائے۔‘‘[2] صحت کی حفاظت: علامہ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ علمائے کرام میں سے کوئی ایک آدمی عمر میں ایک سو سال سے تجاوز کر چکا تھا۔ مگر اس کی عقل اور قوت اس کا بھر پور ساتھ دیتی تھی۔ ایک دن انھوں نے بڑی سخت چھلانگ لگائی۔ لوگوں نے اس کو معتوب ٹھہرایا، تو انھوں نے کہا: ’’ ہمارے یہ اعضاء ایسے ہیں جن کی ہم نے بچپن میں حفاظت کی تھی ؛ اب اللہ تعالیٰ نے انھیں بڑھاپے میں ہمارے لیے محفوظ رکھا ہے۔ اس کے برعکس بعض سلف صالحین نے ایک بوڑھا آدمی دیکھا جو کہ لوگوں سے بھیک مانگ رہا تھا۔ کسی نے پوچھا: اس کا کیا ماجرا ہے؟ تو کہا: یہ ایسا شخص ہے ، جس نے اپنے بچپن میں اللہ تعالیٰ کی قربت کو ضائع کردیا تھا ، اب بڑھاپے میں
Flag Counter