Maktaba Wahhabi

438 - 566
زبان کو اللہ تعالیٰ کے ذکر سے روک دے کہ کہیں انسان کا دل اس کی زبان کے ساتھ اور اس کی زبان اس کے دل کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے لیے جمع ہوجائیں۔ پس اس دنیا کی محبت اور اس کا عشق انسان کو آخرت میں نقصان دیتے ہیں، اور ایسا ہونا لازمی امر ہے۔ جیسا کہ آخرت کی محبت انسان کی دنیاوی زندگی کے لیے نہایت ضرر رساں ہے۔ جیسا کہ مرفوع حدیث میں ہے: بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس نے دنیا سے محبت کی تو[یہ محبت ]اس کی آخرت کے لیے نقصان دہ ہوگی اور جس نے آخرت سے محبت کی اس کے لیے دنیا تکلیف دہ ہوگی۔ پس چاہیے کہ تم باقی رہ جانے والی چیز کو فنا ہونے والی چیز پر ترجیح دو۔‘‘[1]،[2] ۵۔دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت سے مزاحمت: شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ جب دل پر وہ چیزیں غالب آجائیں جو درہم و دینار سے بڑھ کر اسے غلام بنانے والی ہوتی ہیں۔ شہوات ، خواہشات اور وہ محبوب چیزیں جو دل کو اللہ تعالیٰ کی کمال محبت اور اس کی عبادت سے ہٹاتی ہیں۔ اس لیے کہ اس میں مزاحمت اور مخلوقات کے ساتھ شرک ہے۔ دل کو کیسے اللہ تعالیٰ کی کمال محبت ، اس کی خشیت اورعبادت سے ہٹایا جاتا ہے اور کجی پر لگایا جاتا ہے۔ اس لیے کہ ہر محب اپنے محبوب کے دل کو اپنی طرف کھینچتا ہے، اور غیر محبوب کی محبت سے اس کو موڑکر ٹیڑھا کرلیتا ہے۔‘‘[3]
Flag Counter