Maktaba Wahhabi

130 - 566
خاتمہ گزشتہ صفحات میں جو کچھ بیان گزرا ہے ، اس سے نفاق کا ظاہر ہوگیا ہے۔ یہ ایک ایسا عاجز کرنے والا مرض ہے اور صفت مذموم ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان صفات سے متصف شخص کو خائن اور غدار، جھوٹے اور فاجر سے تعبیر کیا ہے۔ اس لیے کہ منافق اس چیز کے خلاف ظاہر کرتا ہے جو اس کے دل میں پوشیدہ ہے۔ وہ سچا ہونے کا دعوی کرتا ہے، حالانکہ وہ جانتا ہے کہ وہ جھوٹا ہے۔ وہ امانت کا دعوے دار ہوتا ہے مگر وہ جانتا ہے کہ وہ اصل میں خائن ہے۔ وہ وعدہ کی پاس داری کا دعویدار ہے ، مگر وہ جانتا ہے کہ وہ غدارہے ، کسی عہد و پیمان کا خیال نہیں کرتا۔ وہ اپنے فریق مخالف پر طرح طرح کے الزام دھرتا ہے ، حالانکہ وہ جانتا ہے کہ وہ ان الزام تراشیوں میں فاجر ہے۔ اس کے سارے اخلاقیات کی بنیاد ہی تدلیس اور دھوکا بازی پر مبنی ہوتی ہے۔ جس انسان کے اندر ایسی صفات پائی جائیں اس کے بارے میں نفاق اکبر میں مبتلا ہونے کا خوف رہتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ علمی نفاق اگرچہ ایسا گناہ ہے جس کا مرتکب ملت اسلام سے خارج نہیں ہوتا ، مگر یہ خدشہ ضرور رہتا ہے کہ جب یہ نفاق دل میں جڑ پکڑ لے تو اس انسان کو مستقل دھوکے باز اور حیلہ ساز نہ بنادے، اورمعاملہ یہاں تک پہنچ جائے کہ اس انسان کے دل سے ایمان نکال دیا جائے، اور اس کے بدلے میں دل میں کفر و نفاق کو بھر دیا جائے۔ جو کہ اس کے ان ہی گناہوں کی سزا ہو۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمارے دلوں کے فساد کی اصلاح فرما دے، اور ہمیں ظاہری اور باطنی فتنوں سے محفوظ رکھے۔ وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ۔
Flag Counter