Maktaba Wahhabi

164 - 566
ان کے علاوہ اور بھی بہت ساری عبادات ہیں جن سے اکثر لوگ غافل ہیں۔ غفلت کی سزائیں غفلت کی سزائیں بہت زیادہ اور مختلف قسم کی ہیں ، ان میں سے کچھ کا ذکر اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے کیا جاتا ہے: ۱۔ دنیا میں عذاب کا مستحق: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَلَمَّا وَقَعَ عَلَيْهِمُ الرِّجْزُ قَالُوا يَا مُوسَى ادْعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِنْدَكَ لَئِنْ كَشَفْتَ عَنَّا الرِّجْزَ لَنُؤْمِنَنَّ لَكَ وَلَنُرْسِلَنَّ مَعَكَ بَنِي إِسْرَائِيلَ (134) فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُمُ الرِّجْزَ إِلَى أَجَلٍ هُمْ بَالِغُوهُ إِذَا هُمْ يَنْكُثُونَ (135) فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَأَغْرَقْنَاهُمْ فِي الْيَمِّ بِأَنَّهُمْ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَكَانُوا عَنْهَا غَافِلِينَ ﴾ (الاعراف:۱۳۴ تا ۱۳۶) ’’اور جب ان پر عذاب آتا تو کہتے اے موسیٰ! اپنے رب سے اس عہد کے واسطے سے دعا کر جو اس نے تیرے ہاں دے رکھا ہے، یقینا اگر تو ہم سے یہ عذاب دور کر دے تو ہم ضرور ہی تجھ پر ایمان لے آئیں گے اور تیرے ساتھ بنی اسرائیل کو ضرور ہی بھیج دیں گے۔پھر جب ہم ان سے عذاب کو ایک وقت تک دور کر دیتے، جسے وہ پہنچنے والے تھے تو اچانک وہ عہد توڑ دیتے تھے۔ تو ہم نے ان سے انتقام لیا، پس انھیں سمندر میں غرق کر دیا، اس وجہ سے کہ بے شک انھوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا اور وہ ان سے غافل تھے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو اپنی نشانیوں سے غفلت کی وجہ سے غرق کردیا۔ ۲۔ آیات الٰہیہ او ران کے فہم سے اعراض: اللہ تعالیٰ کی آیات سے اعراض کرنا اور انھیں سمجھنے کی کوشش نہ کرنا اور ان سے فائدہ
Flag Counter