Maktaba Wahhabi

190 - 566
شہوت کی تعریف لغوی تعریف: …ابن فارس کہتے ہیں:’’شین اور ہا اور حرف علت ’’ واؤ ‘‘ ایک ہی کلمہ ہیں: اور وہ شہوت ہے۔ کہا جاتا ہے: رجل شہوان ’’ شہوت پرست آدمی ‘‘ ’’شیء شہي‘‘ مرغوب چیز۔ علامہ فیروز آبادی کہتے ہیں: ((شہي الشئی و شہاہ،یشہاہ شہوۃ،و اشتہاہ،و تشہاہ ، أحبہ و رغب فیہ۔)) ’’ کسی چیز کی خواہش کی ، اس نے اس سے محبت کی ؛ وہ اس کی خواہش کرتا ہے ، محبت رکھتا ہے اور اس کا شوق رکھتا ہے ، [یہ اس وقت کہا جاتا ہے ] جب کسی چیز سے محبت کی جائے اور اس کو حاصل کرنے میں رغبت رکھی جائے۔ ‘‘ اصطلاحی تعریف: …اصطلاحی طور پر شہوت کے کئی ایک معانی ہیں ، ان میں سے صحیح ترین درج ذیل ہیں: ۱۔ یہ انسانی طبیعت میں داخل وہ جسمانی فطرت ہے جس پر اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو پیدا کیا ہے تاکہ اعلی مقاصد اور بہترین و ارفع اہداف کو پورا کیا جاسکے۔ ۲۔ مرد اور عورت کے مابین معاشرت کا شعور۔ ۳۔ نفس کا کسی چیز کی طرف شوق رکھنا۔ شہوت کیوں پیدا کی گئی؟ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’بے شک اللہ تعالیٰ نے ہمارے اندرشہوات اور لذات اس لیے پیدا کی ہیں
Flag Counter