Maktaba Wahhabi

193 - 566
الْمُقَنْطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالْأَنْعَامِ وَالْحَرْثِ ذَلِكَ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَاللَّهُ عِنْدَهُ حُسْنُ الْمَآبِ ﴾ (آل عمران:۱۴) ’’لوگوں کے لیے نفسانی خواہشوں کی محبت مزین کی گئی ہے، جو عورتیں اور بیٹے اور سونے اور چاندی کے جمع کیے ہوئے خزانے اور نشان لگائے ہوئے گھوڑے اور مویشی اور کھیتی ہیں۔ یہ دنیا کی زندگی کا سامان ہے اور اللہ ہی ہے جس کے پاس اچھا ٹھکانا ہے۔‘‘ سیّدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میرے بعد مردوں کے لیے کوئی فتنہ عورتوں سے زیادہ ضرررساں نہیں رہے گا۔‘‘[1] سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دنیا سے بچو اور عورتوں (کے فتنے میں مبتلا ہونے) سے بھی بچو۔کیونکہ بنی اسرائیل میں سب سے پہلا فتنہ عورتوں میں تھا۔‘‘[2] حرام شہوت میں پڑنے کے اسباب ۱۔ایمانی کمزوری: ایمان مومن کا اسلحہ ہے، اور یہی وہ مضبوط قلعہ ہے جس میں پناہ گزین ہوکر ذلت کے گڑھوں میں گرنے سے بچ جاتا ہے۔ جب انسان اطاعت گزاری کے کاموں سے دور ہوجاتا ہے تو اس کا ایمان کمزور ہوجاتا ہے اوروہ نافرمانی کے کاموں میں پڑنے کی جرأت کرنے لگتاہے۔ اسی لیے بعض علماء نے کہا ہے: ’’ تین باتیں تقویٰ کی نشانیاں ہیں: ۱۔ قدرت ہونے کے باوجود حرام شہوت کا ترک کردینا۔ ۲۔ نفس کی منافرت کے باوجود نیک اعمال کو پورا کرنا۔
Flag Counter