Maktaba Wahhabi

209 - 566
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَخَذَ اللَّهُ سَمْعَكُمْ وَأَبْصَارَكُمْ وَخَتَمَ عَلَى قُلُوبِكُمْ مَنْ إِلَهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيكُمْ بِهِ انْظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الْآيَاتِ ثُمَّ هُمْ يَصْدِفُونَ ﴾ (الأنعام:۴۶) ’’کہیے کیا تم نے دیکھا اگر اللہ تمھاری سماعت اور تمھاری نگاہوں کو لے لے اور تمھارے دلوں پر مہر لگا دے تو اللہ کے سوا کون سا معبود ہے جو تمھیں یہ چیزیں لا دے؟ دیکھ ہم کیسے آیات کو پھیر پھیر کر بیان کرتے ہیں، پھر وہ منہ موڑ لیتے ہیں۔‘‘ بصارت اللہ تعالیٰ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ انسان کو چاہیے کہ وہ اس بات کا خوف محسوس کرتا رہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کی وجہ سے اس کی نظر کو ہی ختم نہ کر دے۔ نظر نیچی رکھنے کے فوائد: نظر نیچی رکھنے کے بہت سارے فوائد ہیں ، جنھیں ذیل میں درج کیا جارہا ہے: ۱۔ اللہ تعالیٰ کے حکم کی پیروی ہے ، اس میں سعادت بھی ہے او راجر بھی۔ ۲۔ زہر آلود تیر کے اثر سے دل کی سلامتی۔ ۳۔ اس سے دل میں اللہ تعالیٰ کا انس پیدا ہوتا ہے ، اور دل اس کے ساتھ لگا رہتا ہے، اور یہ لذت وہ انسان نہیں پاسکتا جو اپنی نظر کو بے لگام چھوڑ دے۔ اس لیے کہ اس کا دل متفرق ہوجاتا ہے۔ تو یہ ممکن نہیں رہتا کہ اللہ تعالیٰ کی محبت پر اس کا دل جمع ہو جائے۔ ۴۔ دل کو تقویت ملتی ہے اور خوشی پاتا ہے۔ جیسا کہ نظر کو بے لگام چھوڑنے سے دل کمزور ہوتا ہے اور غم و حزن کا شکار ہوجاتا ہے۔ ۵۔ نظر کی حفاظت سے دل ایک نور کماتا ہے ؛ جیسا کہ بد نظری کا نتیجہ ظلمت کی صورت میں ملتاہے۔ ۶۔ نظر کی حفاظت کے نتیجہ میں انسان کو بصیرت اور ایسی سچی فراست ورثہ میں ملتی ہے جس
Flag Counter