Maktaba Wahhabi

325 - 566
چھوڑ دے تب بھی ہانپے یہی حالت ان لوگوں کی ہے جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا۔ سو آپ اس حال کو بیان کر دیجئے شاید وہ لوگ کچھ سوچیں۔‘‘[1] یہی وہ برا عالم ہے جو اپنے علم کے خلاف عمل کرتا ہے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’جان بوجھ کر جھوٹ بولنے کے بہت سارے اسباب ہیں … اور ان میں ایک جاہ و منصب کی محبت ہے۔‘‘[2] ۱۵۔دل کی تنگی اور غیر اللہ سے تعلق: علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’جو انسان بھی جاہ و منصب سے محبت کرتا ہے ، وہ کم از کم اللہ تعالیٰ کی محبت اور اس کی یاد سے غافل ہوجاتا ہے، اور جس انسان کو اس کے اموال اللہ تعالیٰ کی یاد سے غافل کردیں وہ آخرت میں گھاٹا پانے والوں میں سے ایک ہوتا ہے، اور جب دل اللہ کی یاد سے غافل ہوتا ہے تو شیطان اس کے اندر گھر کر لیتا ہے اور وہ اسے وہاں لے جاتا ہے جہاں کا وہ ارادہ کرتا ہے ‘‘[3] ۱۶۔بخل اور تفریق: اس لیے کہ حکومت میں رغبت رکھنے والا ہر انسان دوسرے پر عاجز اور کمزور ہونے کی تہمت لگاتاہے، اور دوسرے کو حکومت سے ہٹانے اور اس کا تختہ الٹنے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کا آپس میں اختلاف ہوتا ہے۔ اور بزدلی پھیل جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ وَاصْبِرُوا إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ ﴾ (الأنفال:۴۶)
Flag Counter