Maktaba Wahhabi

172 - 566
بڑھاپے سے ،اور دل کی سختی سے اور غفلت و ذلت اور مسکنت سے، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں فقر سے اور کفرو شرک اور نفاق سے اور سُمع اور ریاکاری سے۔‘‘ ۳۔تہجد: سیّدنا عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص (نماز میں) کھڑے ہو کر دس آیتیں پڑھے گا وہ غافلوں میں نہیں لکھا جائے گا اور نماز میں کھڑے ہو کر سو آیتیں پڑھے گا وہ فرمانبرداروں میں لکھا جائے گا اور جو ایک ہزار آیتیں پڑھے گا وہ بے حد ثواب پانے والوں میں لکھا جائے گا۔‘‘[1] ۴۔ قبرستان کی زیات: قبروں کی زیارت ایک ایسی چیز سے ہے جس سے دلوں کی غفلت ختم ہوتی ہے، اور غافلین سے غفلت کے پردے چھٹ جاتے ہیں۔ سیّدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں پر جانے سے منع کردیا تھا ، پھررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے پہلے تم کو قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا سو اب زیارت کر لیا کرو کیونکہ قبروں کی زیارت ،موت اور آخرت کی یاد دلاتی ہے۔‘‘[2] شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ نے اہل غفلت کے بارے میں پوچھنے والے بعض لوگوں کو وصیت کی تھی کہ وہ انھیں اپنے ساتھ لے کر قبرستان میں جائیں، اور اس چیز کو آپ نے نیکی اور بھلائی کے کاموں پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون میں شمار کیا تھا۔
Flag Counter