Maktaba Wahhabi

171 - 566
۱۔ ذکر: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَاذْكُرْ رَبَّكَ فِي نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَخِيفَةً وَدُونَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ وَلَا تَكُنْ مِنَ الْغَافِلِينَ ﴾ (الأعراف:۲۰۵) ’’اور اے شخص! اپنے رب کی یاد کیا کر اپنے دل میں عاجزی کے ساتھ اور خوف کے ساتھ اور زور کی آواز کی نسبت کم آوازکے ساتھ صبح و شام اور اہل غفلت میں سے مت ہونا۔‘‘ بلاشبہ غفلت کا مقابلہ کرنے اور اسے ختم کرنے میں اللہ کے ذکر کا بڑا اہم کردار ہے۔ ذکر الٰہی انسان کو غفلت کے گڑھوں سے نکالنے کے بڑے اسباب میں سے ایک ہے، اور جس قدر انسان اللہ تعالیٰ کے ذکر سے غافل ہوگا اسی قدر اللہ تعالیٰ سے دور ہوگا، اور جس قدر انسان اللہ تعالیٰ کے ذکر پر متوجہ اور مشغول ہوگا ، اسی قدر اس کے دل کو زندگی نصیب ہوگی اوراس کے دل سے غفلت زائل ہوجائے گی۔ ۲۔ دعا: غفلت کے زائل ہوجانے کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کرنا غفلت پر قابو پانے کے بڑے اسباب میں سے ایک ہے، اور خاص کر جب انسان ان صحیح دعاؤں سے مدد لے جو کتب احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں منقول ہیں۔ سیّدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دعا کیا کرتے تھے ، آپ فرمایا کرتے: ((اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْکَسْلِ وَالْبُخْلِ وَالْہَرْمِ وَالْقُسْوَۃِ وَالْغَفْلَۃِ وَالـذِّلَّـۃِ وَالْـمَسْکَنَۃِ ، وَاَعُوْذُبِکَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْکُفْرِ وَالشِّرْکِ وَالنِّفَاقِ وَالسَّمْعَۃِ وَالرِّیَائِ۔))[1] ’’ اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں عاجزی سے ، اور سستی سے ، اور بخل سے اور
Flag Counter