Maktaba Wahhabi

60 - 566
سَبِيلِهِ فَتَرَبَّصُوا حَتَّى يَأْتِيَ اللَّهُ بِأَمْرِهِ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ ﴾ (التوبۃ: ۲۴) ’’کہہ دیں اگر تمھارے باپ اور تمھارے بیٹے اور تمھارے بھائی اور تمھاری بیویاں اور تمھارا خاندان اور وہ اموال جو تم نے کمائے ہیں اور وہ تجارت جس کے مندا پڑنے سے تم ڈرتے ہو اور رہنے کے مکانات، جنھیں تم پسند کرتے ہو، تمھیں اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ محبوب ہیں تو انتظار کرو، یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم لے آئے اور اللہ نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔‘‘ دنیا کی تمام لذات شراب کی طرح ہیں۔جب انسان ان کا عادی ہوجائے تو پھر ان کا ترک کرنا اس کے لیے مشکل ہوجاتا ہے۔ دنیا شیطان کی شراب ہے۔ جس نے اس شراب سے پی لیا وہ کبھی ہوش میں نہیں آتا ، اِلا یہ کہ جب موت کی گھڑیاں سر پر کھڑی ہوں تو ندامت و شرمندگی کے ساتھ گھاٹا پانے والوں میں سے ہو جاتا ہے۔ ۶۔دشمن کی چالیں: جب ہمارے دشمنوں کو یہ بات معلوم ہوگئی کہ سابقہ امتوں کی ہلاکت کا سبب ان کی عیش پرستی تھا؛ تو وہ ایسی پلاننگ کرنے لگے جس سے امت اسلامیہ کو مختلف قسم کی عیش پرستیوں ، دُنیا کی لذات اور [فکر ِآخرت سے ]غافل کر دینے والی چیزوں میں غرق کیا جاسکے ، اورہم بھی ان کے ساتھ دوستی اور محبت کی حرص میں مبتلا رہیں۔اور خصوصاً جب عیاشی اور لذت اندوزی کے ساز و سامان کے مالک بھی وہ ہیں۔ یہودیوں نے اپنے پروٹوکولز میں بھی یہ بات کہی ہے: ’’ ہم جیسے تیسے بھی ہوں ان لوگوں کو عیش پرستی میں مبتلا کردیں گے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ’’ ہم عنقریب لوگوں کی اکثریت کو مختلف قسم کے کھیل تماشوں اور غافل کردینے والے امور؛ فراغت کے اوقات میں دُنیا کی نئی نئی رنگینیوں اور لذات میں مبتلا کر
Flag Counter