Maktaba Wahhabi

119 - 566
نماز پڑھی اس کی دو چیزوں سے براء ت لکھ دی جاتی ہے جہنم سے برأت اور نفاق سے برأت۔‘‘[1] جہنم سے برأت:… اس سے مراد نجات اور خلاصی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ فلاں نے قرض اور عیب سے براء ت حاصل کرلی، یعنی نجات پالی۔ نفاق سے برأت:… علامہ طیبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ’’ اس سے مراد یہ ہے کہ ’’ اس انسان کو دنیا میں منافقین کے عمل کرنے سے امان مل جاتی ہے اور اہل اخلاص جیسے عمل کرنے کی توفیق دی جاتی ہے، اور آخرت میں اس عذاب سے محفوظ کردیا جاتا ہے جو عذاب منافقین کو ہوگا، اور اس کے لیے گواہی دی جاتی ہے کہ یہ انسان منافق نہیں ہے۔ اس لیے کہ منافق جب نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو اس پر سستی چھائی ہوتی ہے ، جب کہ اس کا عمل ان کے خلاف ہے۔مرقاۃ[شرح مشکواۃ] میں ایسے ہی لکھا ہے۔ ‘‘[2] ۲۔ حسن خلق اور دین کی سمجھ: سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خَصْلَتَانِ لَا تَجْتَمِعَانِ فِيْ مُنَافِقٍ حُسْنُ سَمْتٍ وَلَا فِقْہٌ فِی الدِّیْنِ۔))[3] ’’دو خصلتیں ایسی ہیں کہ جو منافق میں کبھی جمع نہیں ہو سکتیں اچھے اخلاق اور دین کی سمجھ۔‘‘ حسن سمت:…اچھے اخلاق سے مراد یہ ہے کہ خیر و بھلائی کے طریقے تلاش کیے جائیں ، اور اپنے آپ کو صالحین کے رنگ میں ڈھالا جائے، اور اس کے ساتھ ساتھ
Flag Counter