Maktaba Wahhabi

366 - 566
عشق کے خطرات بعض عشّاق یہ دعوی کرتے ہیں کہ عشق نفس کو بالیدگی بخشتاہے اوراوپر اٹھاتا ہے ، روح کو آگے لے کر جاتا ہے، اور اس طرح وہ عشق کو ایک انتہائی مثبت اور نفع بخش چیز ثابت کرتے ہیں۔ حق بات تو یہ ہے کہ عشق کے منفی پہلو اس کے مثبت پہلوؤں سے بڑھ کر اور بہت زیادہ ہیں۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ بے شک عشق کی تکلیف سے عقل اور علم کی کمی ،اخلاقیات اور دین میں خرابی ؛ اور دین و دنیا کی مصلحتوں سے بے پروائی [اور لاعلمی] پیدا ہوتے ہیں۔ وہ اس چیز سے کئی گناہ بڑھ کر ہیں جو کوئی اگر اچھی چیز اس کی وجہ سے پیدا ہوتی ہوگی۔ اس پر سب سے بہترین شاہد امتوں کے حالات اور لوگوں کے واقعات اوران کی خبریں ہیں۔ جو کہ انسان کو معاینہ اور تجربہ سے بے نیاز کردیتی ہیں۔ جس انسان نے اس کا تجربہ کیا ہو یا اس کا معاینہ کیا ہو ؛ اس کے لیے اتنی ہی عبرت کافی ہے۔ کبھی بھی کوئی عشق ایسا پایا ہی نہیں گیا جس کا نقصان اس کے فائدہ سے بڑھ کر نہ ہو۔‘‘ [1] عشق کے نقصانات اور منفی پہلو ۱۔بسا اوقات عشق کفر کا سبب: سیّدنا علامہ ابن قیم رحمہ اللہ عشق کے متعلق فرماتے ہیں: ’’ اس کی کئی اقسام ہیں۔کبھی کبھار عشق کرنا کفر ہوتا ہے، جیسا کہ کوئی انسان اپنے محبوب سے ایسے محبت کرنے لگ جائے جیسے اللہ تعالیٰ سے محبت کی جاتی ہے ، اوراپنے محبوب کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک بنالے۔ پھر اس محب کے دل
Flag Counter