Maktaba Wahhabi

236 - 566
گئی اور اپنے آپ کو اس کے حوالہ کر دیا۔ چنانچہ اس کے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا۔ تو کہنے لگی: یہ جریج کا ہے۔ لوگ جریج کے پاس آئے اس کے عبادت خانے کو توڑ دیا، اس کو عبادت خانے سے نیچے اتارا اور اس کو گالی دی۔ جریج نے وضو کیا اور نماز پڑھی، پھر اس لڑکے پاس آ کر کہا:اے بچے تیرا باپ کون ہے؟ اس بچہ نے جواب دیا: چرواہا …‘‘[1] دیکھیں! اللہ تعالیٰ نے کیسے ایک بچے کو قوت گویائی دے دی ، اس لیے کہ اس نے اس فاحشہ عورت کے ساتھ برائی کرنے کو پوری پوری قدرت ہونے کے باوجود صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے اس کے خوف سے ترک کردیا تھا۔ ۳۔ربیع بن خثیم رحمہ اللہ کا قصہ: ان کی قوم کے کچھ شریر لوگوں نے ایک بہت ہی حسن و جمال والی عورت سے مطالبہ کیا کہ وہ ربیع بن خثیم کے سامنے جائے شاید کہ وہ انھیں فتنہ میں ڈال سکے، اور اس سے کہنے لگے کہ اگر اس نے ایسا کر لیا تو اسے ایک ہزار درہم انعام دیا جائے گا۔ اس قصہ سے یہ سبق حاصل ہوتا ہے کہ انسانوں میں بھی ایسے شیطان ہیں جو کہ اہل صلاح (نیکوکار) لوگوں کو خراب کرنے کے لیے اپنا مال خرچ کرتے ہیں تاکہ وہ دعوت اسلام
Flag Counter