Maktaba Wahhabi

249 - 566
خواہش پرستی کی تعریف لغوی تعریف:…( ہَوَیَہ ) کا مصدر ہے، جب کسی سے محبت کی جائے،اور اس کی خواہش رکھی جائے۔[1] اصطلاحی تعریف: …اصطلاح میں ’’الھوی‘‘سے مراد نفس کا ان شہوات کی طرف بغیر کسی شرعی سبب کے مائل ہونا جس سے وہ لذت حاصل کرپائے۔ [2] علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ھوی(خواہش ) طبیعت کا کسی ایسی چیز کی طرف میلان جو اسے بھلی لگتی ہو۔ یہ میلان انسان میں اس کی بقاء کی ضرورت کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ اس لیے کہ اگر اس کا کھانے پینے اور نکاح کرنے کی طرف میلان نہ ہوتا تو یہ کبھی بھی نہ کھاتا نہ پیتا اور نہ ہی نکاح کرتا۔ پس خواہشات نفس کو ایسی چیز پر ابھارتی ہیں جن کی اس کو خواہش ہوتی ہے۔ جیسا کہ غصہ اس چیز سے دفاع کرتا ہے جو اسے بری لگتی ہو۔‘‘ [3] خواہش پرستی کی ممانعت شرعی دلائل میں پے درپے خواہش پرستی کی ممانعت وارد ہوئی ہے، اور اس مقصد کے لیے شرعی دلائل میں ایک سے زیادہ اسلوب اختیار کیے گئے ہیں، جو درج ذیل ہیں: ۱۔ مطلق خواہشات کی ممانعت: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
Flag Counter