Maktaba Wahhabi

100 - 566
’’اور جب تو انھیں دیکھے تجھے ان کے جسم اچھے لگیں گے اور اگر وہ بات کریں تو تو ان کی بات پر کان لگائے گا، گو یا وہ ٹیک لگائی ہوئی لکڑیاں ہیں، ہر بلند آواز کو اپنے خلاف گمان کرتے ہیں۔ یہی اصل دشمن ہیں، پس ان سے ہوشیار رہ۔ اللہ انھیں ہلاک کر ے، کہاں بہکائے جا رہے ہیں۔‘‘ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ لوگوں میں سے بہترین جسموں والے، اور زبان میں سب سے زیادہ چالاک اور بیان کرنے میں بڑے لطیف البیان اور دل کے لحاظ سے سب سے برے دل والے ہیں اور اعضاء و جوارح کے لحاظ سے سب سے کمزور ہیں۔ ان کی مثال اس گڑی ہوئی لکڑی کی ہے جس سے کوئی پھل حاصل نہیں ہوتا۔جسے اس کی جگہ سے اکھیڑ دیاگیا ہو، اور اسے ایک دیوار کے ساتھ لگا کر کھڑا کردیا گیا ہو تاکہ چلنے والے اسے اپنے پاؤں تلے روند نہ ڈالیں۔‘‘[1] ۱۶۔ بغیر عمل کے ثنا پسندی: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَفْرَحُونَ بِمَا أَتَوْا وَيُحِبُّونَ أَنْ يُحْمَدُوا بِمَا لَمْ يَفْعَلُوا فَلَا تَحْسَبَنَّهُمْ بِمَفَازَةٍ مِنَ الْعَذَابِ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴾ (آل عمران:۱۸۸) ’’ان لوگوں کا ہر گز خیال نہ کر جو ان (کاموں) پر خوش ہوتے ہیں جو انھوں نے کیے اور پسند کرتے ہیں کہ ان کی تعریف ان (کاموں) پر کی جائے جو انھوں نے نہیں کیے، پس تو انھیں عذاب سے بچ نکلنے میں کامیاب ہر گز خیال نہ کر اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے۔‘‘ سیّدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ خدری سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں
Flag Counter