Maktaba Wahhabi

355 - 566
مقدمہ ازمصنف اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ ، وَالصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی اَشْرَفِ الْاَنْبِیَائِ وَالْمُرْسَلِیْنَ ، نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ ، اَمَّا بَعْدُ! اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ قلب سلیم کے لیے پوری پوری لذت ، کامل اور حقیقی سرور و خوشی اللہ تعالیٰ کی محبت میں ہے اور ان چیزوں میں ہے جن سے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل ہوتا ہے اور غیر اللہ کی محبت سے منہ موڑنے میں ہے۔ یہی محبت کلمۂ شہادت ’’ لا الہ الا اللہ ‘‘ کے اقرار کی حقیقت ہے، اوریہی سیّدنا ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کا طریقہ اور خاتم الانبیاء محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ دل کو بگاڑنے اور اللہ تعالیٰ سے دور کرنے والی سب سے بڑی بیماریوں میں سے ایک بیماری عشق کی ہے۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جو اس مرض میں مبتلا شخص کو ہلاکت کے گڑھوں میں گرادیتی ہے، اور اسے ہر قسم کی خیر کی راہ سے دور کردیتی ہے، اور اسے ہدایت کی راہ سے ہٹا کر گمراہ کردیتی ہے۔ عشق نفس کی ذلالت اور دل کے زنگ کا نام ہے۔ یہ دنیا میں سراسر رسوائی ہی رسوائی اور آخرت میں انتہائی درد ناک عذاب ہے۔ عشق وہ بیماری ہے جس کے ساتھ ساتھ روحیں گھائل ہوتی جاتی ہیں، اور کبھی بھی روح کو اس سے چین اور اطمینان نہیں ملتا بلکہ عشق وہ موجیں مارتا ہوا سمندر ہے کہ جو بھی اس میں سفر کرنے کے لیے سوارہوتا ہے وہی غرق ہوجاتا ہے۔ اس لیے کہ بحر ِ عشق کا کوئی ساحل ہی نہیں۔ پس سوال یہ ہے کہ عشق کیا ہے؟
Flag Counter