Maktaba Wahhabi

450 - 566
کی محبت میں مشغول ہو اور اس کے اعضاء اللہ تعالیٰ کی عبادت میں مشغول ہوں۔ آپ اسے دیکھیں گے کہ وہ تمام عمر اپنے ظاہر کے اعتبار سے اللہ تعالیٰ کی قربت حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے ، مگر وہ دل سے اس سے دور ہورہا ہوتا ہے۔ ‘‘[1] ۱۸۔ برا خاتمہ: حافظ ابو محمد عبد الحق بن عبد الرحمن اشبیلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ جان لیجیے کہ برے خاتمہ سے اللہ تعالیٰ ہم سب کو محفوظ رکھے اس کے کئی اسباب ہیں اور کئی راہیں اور دروازے ہیں۔ ان میں سب سے بڑا دروازہ دنیا کی محبت پر گر پڑنا، دنیا کی طلب میں لگ جانااوراس کی حرص کرنا اور آخرت سے منہ موڑ لینا اور گناہ اور نافرمانی کے کام پر جرأت کرنا ہے، اور بسااوقات ایسے بھی ہوسکتا ہے کہ کسی انسان پر کوئی خطا اور کسی قسم کی کوئی معصیت غالب آگئی ہو؛ اور اعراض کا کوئی پہلو اور گناہ پر اقدام کا کوئی حصہ اس کے نصیب میں آگیا ہو۔ جس نے اس کے دل پر کنٹرول کرلیا ، اور اس کی عقل کو قید کرلیا ، اور اس کے نور کو بجھا دیا، اور اس پر اپنے پردے گرادیے۔ اس وقت انسان کو کوئی نصیحت فائدہ نہیں دیتی ؛ اورنہ ہی کوئی وعظ اس پر اثر کرتا ہے۔ اور بسا اوقات ایسے بھی ہوسکتا ہے کہ اس کی موت اسی حالت پر آجائے۔ تو ایسے انسان نے (وعظ و نصیحت کی ) بات بہت دور سے سنی ؛ مگر اس کے لیے مراد واضح نہ ہوسکی۔ او رنہ ہی اس کو یہ پتہ چلا کہ کہنے والا کیا کہنا چاہتا ہے [اس لیے کہ اس کے دل پر پردے پڑچکے ہیں اور ہدایت حاصل کرنے کی توفیق چھین لی گئی ہے ] جب بھی برائی کا کوئی سبب دوبارہ پیدا ہوتا ہے تو وہ برائی کر گزرتا ہے۔ ‘‘[2] [جب کہ ہدایت کی طرف بالکل دھیان نہیں دیتا ]۔
Flag Counter