Maktaba Wahhabi

275 - 566
تباہی میں پھنسادیا تھا۔ ان کے نفس اور اجسام خواہشات کی تکمیل میں ہر گھٹیا اور ادنیٰ درجہ کے کام میں مشغول رہتے تھے۔ انہوں نے خواہشات کی پیروی کی، اور ان کی خواہشات نے انھیں ذلت میں پھنسا دیا۔ خواہش پرست ایسے ہی ذلیل ہوتے ہیں ، ان سے بچ کر رہیں۔ حق کی آنکھ سے دیکھیں، خواہش پرستی کی آنکھ سے نہ دیکھیں۔ اس لیے کہ حق دیکھنے والی آنکھ کے لیے ظاہراور کھلا ہوا ہے۔ فاجر لوگوں کو خواہشات نے جیسے بھی چلایا وہ اس کی اتباع کرنے لگے۔ مگر نیک وکار لوگوں نے اس کو اپنا رہبر تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ ‘‘[1] خواہش پرستی کی مخالفت کے فوائد سیّدنا عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ سب سے افضل جہاد خواہشات نفس سے جہاد کرنا ہے۔ ‘‘[2] سیّدنا سفیان ثوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ لوگوں میں سے سب سے زیادہ بہادر انسان وہ ہے جو خواہشاتِ نفس سے بہت زیادہ دور رہنے والا ہے۔ چھوٹی اور حقیر چیزو ں سے ہی ہلاکت خیز چیزیں جنم لیتی ہیں۔ ‘‘[3] دل کی بیماریوں کا حقیقی علاج بری خواہشات کی مخالفت میں ہے۔ سیّدنا سہل بن عبداللہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ بے شک تیری خواہشات تیری بیماری ہیں ، اور اگر توان کی مخالفت کرے گا تو اس میں تیرے لیے شفا ہے۔ ‘‘[4] انسان کے اپنے نفس کی خواہشات کی مخالفت کرنے پر اسے کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں ،
Flag Counter