Maktaba Wahhabi

451 - 566
دنیا کی محبت کا علاج کوئی بیماری ایسی نہیں جس کی دواء نہ ہو۔ جس نے اسے جانا سو جان لیا، اور جو اس سے ناواقف رہا وہ جہالت میں رہا۔ انھی میں سے ایک دنیا کی محبت کا مرض بھی ہے۔ اس کا علاج ان امور میں پوشدہ ہے: ۱۔ دنیا کی حقیقت کا پختہ علم: اس کے متعلق گفتگو ’’دنیا کی حقیقت ‘‘ کی بحث میں گزر چکی ہے۔ ۲۔ دنیا کی حقارت و ذلالت: علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ اسحق بن ہانی رحمہ اللہ اپنی کتاب ’’ المسائل ‘‘ میں فرماتے ہیں: میں اور ابو عبد اللہ اس کے گھر سے نکل رہے تھے کہ حسن رحمہ اللہ نے کہا: ’’ دنیا کو حقیر سمجھو۔ اللہ کی قسم ! جب اسے حقیر سمجھا جاتا ہے تو بہت آسان ہوجاتی ہے اور حسن رحمہ اللہ نے فرمایا: اللہ کی قسم ! مجھے کوئی پرواہ نہیں کہ دنیا مشرق میں چلی جائے یا مغرب میں۔‘‘ اور آپ فرماتے ہیں: ابو عبد اللہ نے مجھ سے کہا: اے اسحاق ! دنیا اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت ہی کم تر چیز ہے۔ ‘‘[1] ۳۔ دنیا کے جلد زوال پذیر ہونے میں غوروفکر: علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’دنیا سے محبت کرنے والا اور اسے آخرت پر ترجیح دینے والا، مخلوق میں سب سے بڑھ کر بیوقوف ہے۔اور عقل میں ان سب سے زیادہ کمزور ہے۔ کیونکہ اس نے خیال کو حقیقت پر ترجیح دی ہے، اور خواب کو بیداری پر اور ختم ہوجانے والے سائے کو ہمیشہ رہنے والی نعمتوں پر اور فنا ہونے والے گھر کو ہمیشہ رہنے والے گھر
Flag Counter