Maktaba Wahhabi

360 - 566
سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ بریرہ رضی اللہ عنہا کا شوہر ایک مغیث رضی اللہ عنہ نامی غلام تھا، گویا میں اسے دیکھ رہاہوں کہ وہ بریرہ کے پیچھے روتا ہوا گھوم رہاہے، آنسو اس کی داڑھی پر گررہے ہیں، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عباس رضی اللہ عنہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ((یَا عَبَّاسُ! أَلَا تَعْجَبُ مِنْ حُبِّ مُغِیْثِ بَرِیْرَۃَ وَمِنْ بُغْضِ بَرِیْرَۃَ مُغِیْثًا۔ فَقَالَ النَّبِیُّ صلي الله عليه وسلم لَوْ رَاجَعْتِہِ؟ قَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! تَأْمُرْنِي؟ قَالَ: إِنَّمَا أَنَا أَشْفَعْ۔‘‘ قَالَتْ: لَا حَاجَۃَ لِيْ فِیْہِ۔))[1] ’’اے عباس!کیا تمہیں بریرہ سے مغیث کی محبت اور بریرہ کی مغیث سے عداوت پر تعجب نہیں ہوتا؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کاش! تو اسے لوٹا لے، یعنی رجوع کرلے۔‘‘ اس نے کہا:اے اللہ کے رسول!کیا آپ مجھے حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا:(نہیں بلکہ)’’میں تو صرف سفارش کر رہا ہوں۔‘‘ بریرہ نے کہا:’’ تو پھر مجھے اس کی ضرورت نہیں۔‘‘ یہ عشق ان دونوں کے درمیان واقع ہوا تھا ؛ جن کا آپس میں محبت کرنا مباح تھا۔ اس لیے کہ یہ دونوں میاں بیوی تھے، اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ عشق دو ایسے طرفین کے مابین واقع ہوتا ہے جن کا آپس میں محبت کرنا مباح نہیں ہوتا۔ جیسا کہ آج کل بہت سے ناجائز تعلقات اور حرام عشق کے واقعات کا حال ہے۔ عشق کی اہم اقسام پہلی قسم:… مردوں کا عورتوں سے عشق: غالب طور پر یہی قسم ہر طرف عام ہے۔ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس میں ایک قسم مباح بھی پائی جاتی ہے ، اوروہ ہے نکاح کے تعلق سے میاں کا اپنی بیوی سے محبت کرنا یا پھر مالک اور باندی کے درمیان جو تعلقات ہوں۔اور اس کے مباح ہونے کے لیے شرط یہ ہے کہ جب
Flag Counter