Maktaba Wahhabi

201 - 566
کیا؛ لیکن اس نے کہا تم اپنا مقصد مجھ سے حاصل نہیں کر سکتے جب تک کہ تم سو دینار نہ دے دو، چنانچہ میں نے محنت کر کے ایک سو بیس دینار جمع کیے۔ جب میں نے اس کو ایک سو بیس دینار ادا کردیے؛ اورجب میں اس کی دونوں ٹانگوں کے درمیان بیٹھا تو اس نے کہا: اللہ سے ڈر مہر ناجائز طریقے سے نہ توڑ۔ ایک روایت میں ہے کہ اس نے کہا: ’’اللہ تعالیٰ سے ڈر ، اور مہر کواس کے حق کے بغیر نہ توڑ۔ تو میں نے اس کے ساتھ برائی کرنے میں حرج محسوس کیا ، اور میں کھڑا ہو گیا اور اسے چھوڑ دیا۔حالانکہ وہ مجھے بہت زیادہ محبوب تھی، اور میں نے وہ مال بھی چھوڑدیا جو کہ اسے دیا تھا۔ اے اللہ !تو جانتا ہے کہ اگر میں نے صرف تیری رضا کے لیے ایسا کیا تو اس پتھر کو کچھ ہٹا دے وہ پتھر دو تہائی ہٹ گیا۔ ‘‘[1] آپ اس انسان کے حال پر غور کیجیے۔ کیسے یہ انسان گناہ کے اتنا قریب ہوگیا اور اپنی محبوبہ کے پاس اس جگہ پر بیٹھ گیا جہاں خاوند اپنی بیوی کے پاس بیٹھتا ہے، اور گناہ کا کام کرنے پر قدرت حاصل ہوگئی۔ مگر اس جگہ سے صرف ایک کلمہ کی وجہ سے ہٹ گیا ؛ وہ کلمہ تھا: ((اِتَّقِ اللّٰہَ۔)) ’’اللہ سے ڈر جاؤ۔‘‘ وہ اس عورت کے پاس سے کھڑا ہوکر چلا گیا ، حالانکہ وہ اس کے محبوب ترین لوگوں میں سے تھی۔ بے شک یہ اللہ تعالیٰ کی ذات پر سچے ایمان کی وجہ سے ہے۔جس کے ثمرات اللہ تعالیٰ کی خشیت اور اس کے مراقبہ کے احساس اور غیب و شہود میں اس کی نگہبانی کے ایمان کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔ دوسرا قاعدہ:…خائن نظر سے اجتناب: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ يَعْلَمُ خَائِنَةَ الْأَعْيُنِ وَمَا تُخْفِي الصُّدُورُ ﴾ (غافر:۱۹) ’’وہ خیانت کرنے والی آنکھ کو اور سینوں کی پوشیدہ باتوں کو(خوب)جانتا ہے۔‘‘
Flag Counter