Maktaba Wahhabi

565 - 566
زیادہ خسارے میں کون ہیں؟۔وہ ہیں کہ جن کی دنیاوی زندگی کی تمام تر کوششیں بے کار ہو گئیں اور وہ اسی گمان میں رہے کہ وہ بہت اچھے کام کر رہے ہیں۔‘‘ ۱۰۔ نصیحت قبول نہ کرنا: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَإِذَا قِيلَ لَهُ اتَّقِ اللَّهَ أَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْإِثْمِ فَحَسْبُهُ جَهَنَّمُ وَلَبِئْسَ الْمِهَادُ ﴾ (البقرۃ: ۲۰۶) ’’اور جب اسے کہا جائے کہ اللہ سے ڈرو توتکبر اور تعصب اسے گناہ پر آمادہ کر دیتا ہے۔ ایسے کے لیے بس جہنم ہی ہے اور یقینا وہ بدترین جگہ ہے۔‘‘ ۱۱۔ علم حاصل نہ کرنا: امام مجاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ تکبر کرنے والا اور طبعاً شرمانے والا علم نہیں سیکھ سکتے۔‘‘[1] تکبر کی وجہ سے متکبر انسان اپنے آپ کو اونچا اور بلند سمجھتا ہے۔ وہ کسی دوسرے کے سامنے جاکر علم حاصل کرنے کے لیے بیٹھنا گوارا نہیں کرتا، اور نہ ہی وہ کسی کی مہارت اور علم یا تجربات سے فیض حاصل کرپاتا ہے۔ اسی لیے وہ پوری زندگی جاہل اور تنگ ہی رہتا ہے۔ ۱۲۔ ملنے والے کو سلام نہ کرنا: ایسا متکبر انسان کسی کو سلام نہیں کرتا ، اور نہ ہی لوگوں کے ساتھ خندہ پیشانی کے ساتھ ملتا ہے، اور نہ ہی ان کے ساتھ اچھے اخلاق کا برتاؤ کرتا ہے، اور نہ ہی یہ سمجھتا ہے کہ کسی دوسرے کا اس پر کوئی حق ہے، اور خود اس کا لوگوں پر اپنا حق تو یاد رہتا ہے، اور نہ ہی اپنے پر کسی کا کوئی
Flag Counter