Maktaba Wahhabi

398 - 566
’’پس ہم نے ان کی آنکھیں اندھی کر دیں[اور کہہ دیا] میرا ڈرانا اور میرا عذاب چکھو۔‘‘ [نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں]: ﴿ فَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِنْ سِجِّيلٍ مَنْضُودٍ ﴾ (ہود:۸۲) ’’پھر جب ہمارا حکم آپہنچا، ہم نے اس بستی کو زیر وزبر کر دیا اوپر کا حصہ نیچے کردیا اور ان پر کنکریلے پتھر برسائے جو تہ بہ تہ تھے۔‘‘ [اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ]: ﴿ فَأَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ مُشْرِقِينَ ﴾ (الحجر:۷۳) ’’پس سورج نکلتے نکلتے انھیں ایک بڑے زور کی آواز نے پکڑ لیا۔‘‘ کوئی اور قوم ایسی نہیں ہے جسے اللہ تعالیٰ نے قوم لوط جیسا عذاب دیا ہو۔ جب کسی ایک کے دل میں کسی چھوکرے یا لونڈے کے عشق کا خیال آئے تو اسے ان لوگوں کے انجام پر نظر کرنی چاہیے جنہیں اس قسم کے عشق کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ایسا دردناک عذاب دیا۔ ۴۔ نفس کو رب کی عظمت کی یاد دہانی: اگر کوئی انسان بادشاہوں میں سے کسی بادشاہ کی بیوی کو دیکھ لے ، اور اس کی خواہش کرنے لگے ، اور اس کے ساتھ اس کا دل لگ جائے ؛ تو کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ وہ کون سی چیز ہوسکتی ہے جو اس انسان کو اس قسم کے عشق سے روک کر رکھے؟ بے شک وہ بادشاہ اوراس کے ڈنڈے کا خوف ، انتقام اور پکڑ کا ڈر ہی ہوسکتا ہے۔ پس جب ایسا ہی ہے تو انسان کو چاہیے کہ وہ اپنے نفس میں اللہ تعالیٰ کی عظمت اور اس کی کبریائی کا خیال پیدا کرے کہ اگروہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرے گا اور حرام عشق میں واقع ہوگا تو اللہ تعالیٰ کی پکڑ اور اس کی سزا بہت سخت ہے۔ ‘‘ ۵۔ عشق کے انجام پر نظر: اس میں کوئی شک نہیں کہ عشق کے نتیجہ میں دائمی قلق اور برے عواقب ہی نصیب ہوتے
Flag Counter