Maktaba Wahhabi

56 - 566
۷۔گاڑیاں، ان کے نمبرز اورزیب و زینت: ہمارے معاشروں میں عیاش پرستی کے پھیلتی ہوئی صورتوں میں سے ایک نئے نئے ماڈل کی گاڑیوں کا التزام بھی ہے۔ سالانہ بنیاد پر نئی گاڑیاں خریدی جاتی ہیں اور پھر ان کے لیے گولڈن نمبرز حاصل کرنے کے لیے بڑی بڑی رقوم خرچ کی جاتی ہیں۔ خلیجی ممالک میں سے ایک ملک میں گاڑی کے خصوصی نمبرکے لیے بولی لگائی گئی ، جس میں کئی ملین صرف نمبروں کے حصول پر خرچ کیے گئے۔ ۸۔ رہائش گاہیں اور ان کی آرائش: کئی خاندان ایسے بھی ہیں جو اپنے گھر کا سازوسامان مسلسل سلسلہ وار شکل میں تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ بعض گھرانے تو ہر چھ ماہ بعد گھر کے جملہ لوازمات کو تبدیل کردیتے ہیں اور بعض گھرانے سال بعد اور بعض تین یا پانچ سال بعد۔ یعنی جس طرح کی استطاعت ہو۔ گھروں کی سجاوٹ میں طرح طرح کی فن کاریاں ، اور انھیں مختلف قسم کے عیاشی سامان سے بھر دینے کے متعلق جتنا بھی کہا جائے کم ہے۔ رنگ برنگ مختلف قسم کے سامانِ زیب و زینت ملک بھر اور باہر سے طلب کیے جاتے ہیں، اور اس فن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں ؛ جنہیں اس ڈیکوریشن کے عوض بھاری رقوم ادا کی جاتی ہیں۔ اب تو واش روم بھی اس قدر زیب و زینت سے تیار کیے جاتے ہیں گویا کہ وہ اعلیٰ قسم کی بیٹھک ہوں۔ جنہیں رنگ برنگی خوشبوؤں ؛ اعلی سنگ مرمر ، اور بہترین قسم کے شیشوں سے سجایا جاتا ہے۔ ۹۔ نوکر چاکر اور خدمت گار: اب یہ معاملہ یہاں تک نہیں رہا کہ گھر میں ایک آدھ نوکرانی ہو جوکہ گھر کے امور نبھانے میں گھروالوں کی مدد کرے۔ اب تو معاملہ اس حد تک پہنچ چکا ہے کہ ایک گھر میں کئی کئی نوکرانیاں ہیں جو اپنے اپنے کاموں کی ماہر جانی جاتی ہیں۔ اگر ایک صفائی کے کام کی ماہر
Flag Counter