Maktaba Wahhabi

517 - 566
کے لیے مسلمانوں پر مناظرہ کرنا واجب ہوتا ہے۔ کسی بھی مسلمان کے لیے جائز نہیں ہے کہ اس کے سامنے کفر پیش کیا جائے او روہ اس پر خاموش رہے۔ مذموم جدال کے نقصانات بے شک شارع حکیم اس وقت کسی چیز سے منع نہیں کرتے جب تک اس میں بندوں کے لیے کوئی نہ کوئی جلدی یا دیر سے پہنچنے والا ضرر نہ ہو۔ ان ہی (ممنوعہ) چیزوں میں سے ایک کٹ حجتی اور مناظرہ بھی ہے۔ یہ دونوں چیزیں بہت ساری خرابیوں اور نقصانات کا سبب ہیں۔ ان میں سے سب سے نمایاں نقصانات یہ ہیں: خیر سے محرومی: امام اوزاعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ جب اللہ تعالیٰ کسی قوم کے ساتھ برائی کا ارادہ کرتے ہیں ، تو انھیں مناظرہ اور جھگڑوں پر لگادیتے ہیں، اور عمل سے روک لیتے ہیں۔‘‘[1] اور معاویہ بن قرہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ خبردار اور خبردار ! اپنے آپ کو خصومات( جھگڑوں اور مناظروں ) سے بچا کر رکھو،بے شک ان چیزوں سے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں۔‘‘[2] علم سے محرومی: کیا آپ جانتے نہیں ہیں کہ لیلۃ القدر کی تعین کا علم جھگڑے اور مناظرے کے سبب سے اٹھالیا گیا تھا۔ سیّدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:
Flag Counter