Maktaba Wahhabi

217 - 566
جانتا ہے تو اس سے حیا کریں اور کوشش کریں کہ ان خیالات اور وسوسوں سے دور رہیں، اور اپنے حال پر غور وفکر کریں کہ جب آپ کے پاس کوئی جاننے والا آجائے یا کوئی دوست آجائے اور آپ کوئی برائی کا کام کررہے ہوں؟ توآپ سوچ سکتے ہیں کہ آپ کیا کریں گے؟ پس اللہ عزو جل اس بات کا زیادہ حقدار ہے کہ اس سے حیا کی جائے۔ ۴۔ عظمت الٰہي:… اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی عظمت و جلال کو اپنے سامنے رکھیں۔ ۵۔ خوفِ الٰہي:…اس بات کا اپنے دل میں خوف کہ کہیں ان برے خیالات کی وجہ سے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نظروں سے نہ گرجائیں اور بالکل بے قیمت ہو کر رہ جائیں۔ ۶۔ دل پر غیرت:… اس بات کی بھر پور کوشش کریں کہ آپ کے دل میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی محبت کے علاوہ کوئی چیز گھر نہ کرسکے۔ ۷۔ بُرے خیالات:…ان برے خیالات سے ڈرتے رہیں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ دل کے اندر موجود باقی ایمان کو بھی یہ افکار ہڑپ نہ کرلیں۔ ۸۔ بُرے وسوسے:… اس بات کا پختہ یقین کر لیجیے کہ یہ وسوسے اور خیالات ایسے ہی ہیں جیسے کہ پرندے کے لیے دانہ۔ جنہیں شیطان اس لیے القاء کرتا ہے تاکہ وہ انسان کو اپنا مکمل شکار بنا سکے۔ تو ہر ایک وسوسہ شیطان کی طرف نصب شدہ کڑکی [شکار کا آلہ ]ہے۔ ۹۔ ردّي (بُري و بے کار)باتیں:…یہ بات بھی اچھی طرح جان لیجیے کہ یہ ردّی خیالات اور ایمانی خیالات ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتے۔ ۱۰۔ خیالات صحرا ہیں:…آپ جان لیجیے کہ وسوسے خیالات کا ایسا سمندر ہیں جن کا نہ ہی کوئی آخر ہے اورنہ ہی کوئی ساحل۔ جو اس سمندر میں داخل ہوا وہ غرق ہوگیا۔ شہوت کا علاج کیسے کریں؟ بندوں پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے کہ انھیں ایسے ہی شتر بے مہار نہیں چھوڑ دیا ، اور نہ ہی انھیں بے مقصد پیدا کیا ہے۔ بلکہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے ایک دین ِ قیم نازل کیا، جس میں ان کا علاج ہے ، اوران کے امور حیات میں پیش آنے والے ہر ٹیڑھیپن [یعنی بیماری و
Flag Counter