Maktaba Wahhabi

240 - 566
ہوتی جس کا عرش آسمانوں کے اوپر ہے۔ تو اس چارپائی کے کونے ہل جاتے۔ ‘‘ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ جب واپس آئے تو اس عورت کے پاس آدمی بھیجا کہ تم ہی وہ عورت ہو جو ایسے ایسے شعر پڑھ رہی تھی؟ اس نے کہا: ہاں۔ پوچھا گیا: آخر کیوں؟ اس نے کہا: میرے شوہر کو فلاں لشکر میں بھیجا گیا ہے۔ کہتے ہیں: پھر سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ام المؤمنین سیّدنا حفصہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: ’’ عورت کتنا عرصہ اپنے شوہر کے بغیر صبر کرسکتی ہے؟ آپ فرمانے لگیں: چھ ماہ۔ اس کے بعد سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ فوجیوں کو ہر چھ ماہ بعد واپس گھر بلایا کرتے تھے۔‘‘[1] شہوت پرستوں کے قصے ان لوگوں کے بر عکس تاریخ ان لوگوں کے قصوں سے بھری پڑی ہے جن پر لعنت کی گئی ، اور ان کے بارے میں جو کچھ کہا گیا سو کہا گیا ، یہ ایسے لوگ تھے جو کہ شہوات کے گڑھوں میں گرگئے تھے۔ ۲۷۸ ہجری میں عبدہ بن عبد الرحیم کا انتقال ہوا۔ اللہ تعالیٰ اسے تباہ کرے۔ یہ بد بخت انسان اکثر و بیشتر بلاد روم میں مجاہدین کے ساتھ رہا کرتا تھا۔ جب کہ وہ بعض معرکوں میں شریک تھا ، اور مسلمان روم کے شہروں میں سے ایک شہر کا محاصرہ کیے ہوئے تھے۔ تو اچانک اس نے قلعہ میں اہل روم کی ایک عورت کو دیکھا وہ اس کے دل میں گھر کر گئی۔ اس نے اس عورت سے خط و کتابت شروع کردی کہ وہ کیسے اس تک پہنچ سکتا ہے؟ اس عورت نے کہا: عیسائی ہوجاؤ ، اور قلعہ پر چڑھ آؤ۔ اس نے اس عورت کی دعوت پر لبیک کہا۔ مسلمانوں کو اس وقت اس کا علم ہوا جب وہ اس عورت کے پاس پہنچ چکا تھا۔ تو اس واقعہ سے مسلمان بہت زیادہ غمگین ہوئے اور یہ حادثہ
Flag Counter