Maktaba Wahhabi

567 - 566
تکبر کی سزا…دنیا میں متکبر کی سزا ۱۔ متکبر، لوگوں میں حقیر اور کم تر ہوتا ہے: متکبر کے ساتھ ہمیشہ اس کی چاہت و قصد کے برعکس معاملہ ہوتا ہے۔ لوگ اسے کم تر اور حقیر سمجھتے ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملنے والا بدلہ اور کائنات میں جاری اسی کی سنتوں میں سے ایک سنت ہے۔ جو کوئی اللہ تعالیٰ سے تواضع اختیار کرتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس کا مقام و مرتبہ اونچا کر دیتے ہیں، اور جوکوئی حق بات کے سامنے تکبر کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے گرادیتے ہیں اور ذلیل و رسوا کردیتے ہیں۔ ۲۔ اللہ تعالیٰ کی نظر ِ رحمت سے محرومی: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ سَأَصْرِفُ عَنْ آيَاتِيَ الَّذِينَ يَتَكَبَّرُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَإِنْ يَرَوْا كُلَّ آيَةٍ لَا يُؤْمِنُوا بِهَا وَإِنْ يَرَوْا سَبِيلَ الرُّشْدِ لَا يَتَّخِذُوهُ سَبِيلًا وَإِنْ يَرَوْا سَبِيلَ الْغَيِّ يَتَّخِذُوهُ سَبِيلًا ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَكَانُوا عَنْهَا غَافِلِينَ ﴾ (الاعراف:۱۴۶) ’’میں ایسے لوگوں کو اپنے احکام سے برگشتہ ہی رکھوں گا جو دنیا میں ناحق تکبر کرتے ہیں، اور اگر تمام نشانیاں دیکھ لیں تب بھی وہ ان پر ایمان نہ لائیں اور اگر ہدایت کا راستہ دیکھیں تو اس کو اپنا طریقہ نہ بنائیں اور اگر گمراہی کا راستے دیکھ لیں تو اس کو اپنا طریقہ بنالیں یہ اس سبب سے ہے کہ انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور ان سے غافل رہے۔‘‘ اہم جملوں کی تفسیر: علا مہ سعدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ﴿ سَأَصْرِفُ عَنْ آيَاتِيَ ﴾’’میں ایسے لوگوں کو
Flag Counter