Maktaba Wahhabi

75 - 566
خاتمہ بے شک یہ زندگی جو عیش پرست لوگ بسر کررہے ہیں یہ صرف اور صرف دنیا کی زندگی کی زیب و زینت ہے۔ یہ زائل ہوجانے والی نعمتیں ہیں ، جن کے عطاکرنے سے اللہ تعالیٰ کا مقصد اپنے بندوں کا امتحان لینا ہے اور اس کے بندوں میں سے بہت تھوڑے ہی شکر گزار ہوتے ہیں۔ میرے بھائیو! فضول خرچی کے نقصانات سے بچواور عیش پرستی کے برے انجام سے خبردار رہو۔ اس لیے کہ یہ دونوں چیزیں اپنے پیچھے فقر و تنگدستی چھوڑ جاتی ہیں۔ ان کی وجہ سے لوگوں کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایسا کرنے والے ذلیل و رسوا ہوکر رہ جاتے ہیں۔عیش پرستی اور راحت پسندی اگرچہ تمام لوگوں کے حق میں ہی بری ہے ، مگر طلبہ دین ، علمائے کرام اور داعیان إلی اللہ کے لیے یہ بہت ہی بری چیزہے۔ یہ مرض عوام و خواص میں پھیل چکا ہے ، بہت کم ہی لوگ ایسے ہوں گے جو اس سے محفوظ ہوں۔ بہترین امور اعتدال والے ہیں اور پاکیزہ اشیاء کے استعمال میں افراط و تفریط سے بچنا چاہیے۔ اس لیے کہ افراط انسان کو عیش پرستی اور تکبر کی طرف لے جاتا ہے ، اور اس کی وجہ سے انسان شبہات میں واقع ہونے سے محفوظ نہیں رہ سکتا۔ جو انسان ان چیزوں کا عادی بن جائے، اور کبھی کبھار یہ چیزیں اسے نہ مل سکیں تو وہ صبر کا دامن چھوڑ کر حرام کا ارتکاب کر بیٹھتا ہے۔ جیسا کہ وہ انسان جو اپنے آپ پر تمام حلال چیزوں کو حرام کرلیتا ہے ، وہ بھی اس کی وجہ سے راہ حق سے خارج ہوجاتا ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہماری نیتوں اور ہماری اولادوں کی اصلاح فرما دے ، اورہماری زندگیوں کو بقدر کفایت کردے ، اور ہمارے معاملات کو سدھار دے۔ وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہٖ وَصَحْبِہٖ أجْمَعِیْنَ۔
Flag Counter