Maktaba Wahhabi

237 - 566
کے خلاف سازشیں کر سکیں اور دین کے خلاف جنگ کی راہیں ہموار کر سکیں۔ تو اس عورت نے جس قدر اس سے ہو سکتا تھا ، بہترین اورخوبصورت لباس پہنا، اور اپنی وسعت کے مطابق بہترین خوشبو لگائی۔ پھر اس وقت ان کی راہ میں آڑے آئی جب وہ نماز پڑھنے کے بعد مسجد سے نکل رہے تھے۔ آپ نے اس عورت کی طرف دیکھا، تو اس کی اس حالت سے خوف محسوس ہوا وہ تو بالکل بے پردہ ہوکر ان کے سامنے آگئی۔ سیّدنا ربیع اس سے کہنے لگے: ’’وہ وقت کیسا ہوگا جب تمہارا جسم بخار میں مبتلا ہو جائے اور تیری یہ رنگت اور چمک جو میں دیکھ رہا ہوں ، اس کو بدل دے؟ پھر وہ وقت کیسا ہوگا جب ملک الموت تیرے پاس آئے گا ، اور تیری شہ رگ ِ حیات کو کاٹ کر رکھ دے گا؟ اس وقت تیرا کیا حال ہوگا جب منکر و نکیر تجھ سے سوال کریں گے؟ اس عورت نے ایک چیخ ماری اور غش کھا کر گر گئی۔ پھر اپنے رب کی عبادت میں اس عورت کی یہ حالت ہوگئی کہ جس دن اس کی موت واقع ہوئی تو وہ گویا کہ کوئی جلا ہوا تنا تھی۔ ‘‘[1] ۴۔سری بن دینا ررحمہ اللہ کا قصہ: سری بن دینار رحمہ اللہ کا گزر مصر کی کسی ایک گلی سے ہوا۔ جہاں ایک خوبصورت عورت رہتی تھی جس نے اپنے حسن و جمال سے لوگوں کو فتنہ میں مبتلا کر رکھا تھا۔ ان کے بارے میں بھی اس عورت کو خبر ہوئی۔ وہ کہنے لگی میں ضرور بالضرور ان کو فتنہ میں مبتلا کروں گی۔ جب وہ آپ کے گھر میں دروازے کی طرف سے داخل ہوئی تو اس نے تمام حجاب الٹ دیے اور اپنے حسن و جمال کو ظاہر کردیا۔ آپ فرمانے لگے: تمہیں کیا ہوگیا ہے؟ وہ عورت کہنے لگی: کیا آپ کو نرم بستر اور عیش کی زندگی کی چاہت ہے؟
Flag Counter