Maktaba Wahhabi

221 - 566
حصول بھی ہے۔ حدیث شریف میں آتا ہے: ’’تمہارے ہر ایک کی شرمگاہ میں صدقہ ہے، صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم میں سے کوئی اپنی شہوت پوری کرے تو اس میں بھی اس کے لیے ثواب ہے؟ فرمایا: کیا تم دیکھتے نہیں اگر وہ اسے حرام جگہ استعمال کرتا تو وہ اس کے لیے گناہ کا باعث ہوتا؟ اسی طرح اگر وہ اسے مباح جگہ صرف کرے گا تو اس پر اس کو ثواب حاصل ہوگا۔‘‘[1] امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ مباحات سچی اور نیک نیتوں کی وجہ سے قرب اور اطاعت کے کام بن جاتی ہیں۔ بیوی کے ساتھ ہم بستری کرنا بھی اس وقت عبادت بن جاتا ہے جب اس سے نیت بیوی کا حق ادا کرنے کی ہو۔ ایسے ہی اس کے ساتھ اس سے نیک سلوک کرنا جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے یا نیک اولاد کی تلاش، یا اپنے نفس کی پاکدامنی چاہنا ، یا اپنی بیوی کو پاک دامن رکھنے کی نیت کرنا ، اور ان دونوں یعنی اپنے آپ اور بیوی کو حرام کاری کی نظر سے روکنا ، یا ایسی سوچ سے روکنا ، ایسے خیالات سے دور رکھنے کے لیے کوشش کرنا یا اس طرح کی دیگر باتیں ان سب کا شمار نیک مقاصد میں ہوتا ہے۔‘‘[2] تو شادی کرنا ان امور میں سے ہے جو نوجوان کو شہوت کے بارے میں سوچنے سے بچاتے ہیں، اور اسی طرح انسان حرام کاموں کی فکر وں میں واقع سے بچ سکتا ہے۔ ٭:…عفت کے طالب کے لیے اللہ کی مدد: اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی اس انسان کے لیے مدد کا وعدہ کیا ہے جو پاکدامنی اختیار کرنے کے لیے نکاح کرنا چاہتا ہو۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں کہ اپنے
Flag Counter