Maktaba Wahhabi

282 - 566
اللہ تعالیٰ نے اسے ضائع کردیا ہے۔ ‘‘[1] دنیاوی مصائب سے حفاظت: ابراہیم بن ادہم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ سب سے سخت جہاد [خواہشات ِ]نفس سے جہاد ہے۔ جس انسان نے اپنے نفس کو خواہشات سے بچالیا ، وہ دنیاسے اور اس کی آزمائشوں سے سکون حاصل کر لیتا ہے۔ وہ اس کی تکلیفوں سے محفوظ اور سالم رہ جاتا ہے۔‘‘[2] خواہش پرستی کا علاج جو کوئی خواہشات نفس کا شکار ہوجائے ، وہ کئی طریقوں سے اپنے نفس کے علاج کا ضرورت مند ہوتا ہے ، تاکہ اللہ تعالیٰ اس پر رحم فرمائے اور اسے نیک لوگوں کے ساتھ ملا دے۔ خواہش پرستی کے علاج کے لیے اہم ترین اور نفع مند دوائیں درج ذیل ہیں: ۱۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف رجوع ، اور اس سے دعا و گریہ و زاری کرنا کہ اللہ تعالیٰ خواہشات نفس کے شر سے محفوظ رکھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے بعد سلف صالحین کا یہی طریقہ کار تھا۔ سیّدنا قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، آپ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ((اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ مُنْکَرَاتِ الْاَخْلَاقِ وَالْاَعْمَالِ وَالْاَہْوَائِ۔))[3] ’’ اے اللہ ! میں برے اخلاق سے اور برے اعمال سے اور بری خواہشات سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ ‘‘
Flag Counter