Maktaba Wahhabi

542 - 566
إِلَيْكَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ ﴾ (القصص:۷۶۔ ۷۷) ’’قارون تھا توقوم موسی علیہ السلام سے، لیکن ان پر ظلم کرنے لگاہم نے اسے(اس قدر) خزانے دے رکھے تھے کہ کئی کئی طاقتور لوگ بمشکل اس کی کنجیاں اٹھا سکتے تھے۔ ایک بار اس کی قوم نے کہا کہ اِترا مت ؛اللہ تعالیٰ اترانے والوں سے محبت نہیں رکھتا۔اور جو کچھ تجھے اللہ تعالیٰ نے دے رکھا ہے اس میں سے آخرت کے گھر کی تلاش بھی رکھ اور اپنے دنیاوی حصے کو نہ بھول جا جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے تیرے ساتھ احسان کیا ہے تو بھی اچھا سلوک کراور ملک میں فساد کا خواہاں نہ ہو یقین مان کہ اللہ مفسدوں کو ناپسند رکھتا ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ فَإِذَا مَسَّ الْإِنْسَانَ ضُرٌّ دَعَانَا ثُمَّ إِذَا خَوَّلْنَاهُ نِعْمَةً مِنَّا قَالَ إِنَّمَا أُوتِيتُهُ عَلَى عِلْمٍ بَلْ هِيَ فِتْنَةٌ وَلَكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ ﴾ (الزمر:۴۹) ’’انسان کو جب کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارنے لگتا ہے پھر جب ہم اسے اپنی طرف سے کوئی نعمت عطا فرما دیں تو کہنے لگتا ہے کہ اسے تو میں محض اپنے علم کی وجہ سے دیا گیا ہوں بلکہ یہ آزمائش ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ بے علم ہیں۔‘‘ ۲۔ علم: بعض متعلّمین میں تکبر بہت ہی جلد سرایت کرجاتا ہے۔ بہت جلد ہی یہ لوگ اپنے نفس میں کمال علم محسوس کرنے لگتے ہیں، اور اپنے آپ کو بڑا سمجھنے لگتے ہے۔اور اس کے ساتھ دوسروں کو حقیر اور جاہل سمجھتے ہیں۔ علم پر تکبر کرنے کے دو سبب ہیں: پہلا سبب: … وہ انسان کسی ایسی چیز میں مشغول ہو،جسے وہ علم کہتا یا سمجھتا ہو مگر
Flag Counter