Maktaba Wahhabi

369 - 566
یہ مجنون اپنی معشوق ’’عزۃ‘‘کے عشق میں اپنے دل کی بدلی ہوئی حالت بیان کرتے ہوئے کہتا ہے: رُہْبَانُ مَدْیَنَ وَالَّذِیْنَ عَہِدْتُّہُمْ یَبْکُوْنَ مِنْ حَذَرِ الْعَذَابِ قُعُوْدًا لَوْ یَسْمَعُوْنَ کَمَا سَمِعْتُ حَدِیْثَہَا خَـرُّوا لِـعَـزَّۃَ رُکَّـعًـا وَّ سُـجُـوْدًا ’’ میں نے شہروں کے عابدوں کے ساتھ وقت گزارا ہے جو بیٹھے ہوئے عذاب کے ڈر سے روتے ہیں۔ اگر وہ بھی اس کی باتیں سن لیتے جیسے میں نے سنی ہیں ، تووہ ’’ عزۃ ‘‘ کے لیے رکوع اور سجدہ میں گر جاتے۔ ‘‘[1] یہ بغداد کا ایک آدمی ہے ،جسے صالح المؤذن کہا جاتا تھا۔ اس نے چالیس سال تک مسجد میں اذان دی۔ نیک و کاری اور اصلاح کے کاموں میں بڑا مشہور ومعروف تھا۔اس کے متعلق روایت کیا گیا ہے کہ ایک دن وہ اذان دینے کے لیے مسجد کے مینار پر چڑھا۔ اس کی نظر ایک عیسائی کی بیٹی پر پڑ گئی۔ یہ عیسائی مسجد کے پڑوس میں رہتا تھا۔یہ شخص اس لڑکی کی وجہ سے فتنہ میں مبتلا ہوگیا۔ وہ نیچے آیا اور عیسائی کے دروازے پر دستک دی۔ اس لڑکی نے پوچھا: کون؟ کہا: میں صالح المؤذن ہوں۔ لڑکی نے دروازہ کھول دیا۔ جیسے ہی یہ شخص اندر داخل ہو تو لڑکی سے لپٹ گیا۔ وہ کہنے لگی: تم توامانتوں والے لوگ ہو توپھر یہ خیانت کیسی کررہے ہو؟ اس لیے کہ مؤذن لوگوں کی عزتوں کا امین ہوتا ہے۔ اس لیے کہ وہ مسجد کی چھت پر اور منارہ پر چڑھتا ہے، اور اس کے ارد گرد کے گھروں میں اس کی نظر پڑتی ہے۔وہ کہنے لگا: اگر تم میرا مطالبہ پورا نہ کرو گی تو میں تمہیں قتل کردوں گا۔ اس لڑکی نے کہا: ’’تمہارا مطالبہ اس وقت تک پورا نہیں ہوسکتا جب تک تم اپنا دین نہ چھوڑ دو۔‘‘
Flag Counter