Maktaba Wahhabi

251 - 566
وَضَلُّوا عَنْ سَوَاءِ السَّبِيلِ ﴾ (المائدۃ:۷۷) ’’اور ان لوگوں کی نفسانی خواہشوں کی پیروی نہ کرو جو پہلے سے بہک چکے ہیں اور بہتوں کو بہکا بھی چکے ہیں اور سیدھی راہ سے ہٹ گئے ہیں۔‘‘ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ عَمَّا جَاءَكَ مِنَ الْحَقِّ ﴾ (المائدۃ:۴۸) ’’اس لیے آپ ان کے آپس کے معاملات میں اسی اللہ کی اتاری ہوئی کتاب کے مطابق حکم کیجئے اس حق سے ہٹ کر ان کی خواہشوں کے پیچھے نہ جائیے۔ ‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ فَلِذَلِكَ فَادْعُ وَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ ﴾ (الشورٰی:۱۵) ’’پس آپ لوگوں کو اسی طرف بلاتے رہیں اور جو کچھ آپ سے کہا گیا ہے اس پر مضبوطی سے جم جائیں اور ان کی خواہشوں پر نہ چلیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَلَا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ عَنْ ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ أَمْرُهُ فُرُطًا ﴾ (الکہف:۲۸) ’’دیکھ اس کا کہنا نہ ماننا جس کے دل کو ہم نے اپنے ذکر سے غافل کر دیا ہے اور جو اپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہوا ہے اور جس کا کام حد سے گزر چکا ہے۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ نے یہاں پر خواہشات پرستی کو کفار اور مشرکین کی طرف منسوب کیا ہے۔ اس لیے کہ ان کی خواہشات ان کو گمراہ کرنے والی ہوتی ہیں بخلاف مومن کے۔ اس لیے کہ مومن کی تمام تر خواہشات باطل ہی ہوتی ہیں ، اور مومن کی خواہشات ترقی پذیر رہتی ہیں یہاں تک کہ وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے اوامر کے موافق اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے تابع
Flag Counter