Maktaba Wahhabi

214 - 566
ہوں تو مسلمان کو کیا کرنا چاہیے؟ ۱۔ اعوذ باللّٰہ من الشیطان الرجیم پڑھ کر اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرے۔ ۲۔ کوشش کرے کہ شیطانی خیالات کو رحمانی خیالات سے بدل دے۔ اس لیے کہ نفس چکی کی طرح ہے ؛ جس کے لیے کسی ایسی چیز کا ہونا ضروری ہے جسے وہ پیستی رہے۔ جو کوئی چکی میں دانے ڈالے گا تو وہاں سے پیسا ہوا آٹا نکلے گا، اور جوکوئی چکی میں ریت اور ذرے ڈال دے گا تو پھر جو کچھ نکلے گا ،وہ بھی سب کو معلوم ہے۔ وہ پاکیزہ خیالات جو کہ شیطانی وسوسوں کو دُور کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں، وہ درج ذیل ہیں: ٭ غورو فکر: اللہ تعالیٰ کی عظمت اور زمین و آسمان کی پیدائش میں غور وفکر۔ ٭ شرعی علوم: یہ ان سب سے بڑے امور میں سے ہے جن میں انسان اپنے نفس کو مشغول کرسکتا ہے۔ ایسے علمائے کرام بھی موجود ہیں جو کہ حرام کے لیے وقت ہی نہیں پاتے۔ اس لیے کہ ان کی تمام تر سوچیں اور خیالات علوم شرعیہ میں مشغول ہیں، اور مسلمانوں کی مشکلات کا حل تلاش کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ٭ آخرت اور اس کے احوال میں غور و فکر جیسے موت ، قبر ، حوض ، شفاعت ، میزان ، پل صراط ؛ جنت اور جہنم۔ ٭ کسب ِ حلال میں تفکر و تدبر: جیسے تجارت ، ملازمت ، فارغ وقت سے کسی ایسی چیز میں فائدہ اٹھانا جس کا نفع اسے حلال طریقے سے ملتا رہے۔ امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اور اصلاح کے لیے جامع بات یہ ہے کہ آپ اپنے ذہن و فکر کو ان علوم و تفکرات کی معرفت میں لگادیں جن کا جاننا آپ کے لیے ضروری ہے، جیسے توحید اور اس کے حقوق ، موت اور اس کے بعد جنت یا جہنم میں داخل ہونا۔ اعمال کی آفات اور ان سے بچنے کے طریقے۔
Flag Counter