Maktaba Wahhabi

63 - 566
بیان کرتے ہیں ، جب انھیں جیل میں ڈال دیاگیاتھا اور آپ سے کاغذ و قلم و سیاہی سب کچھ چھین لیا گیا تھا اور جیل سے باہر کی دنیا سے رابطہ کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ یہ اس وقت کا قصہ ہے جب آپ کو شام میں قید کردیا گیا تھا۔ آپ کے بارے میں کہتے ہیں: ’’ اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ میں نے ان سے زیادہ پاکیزہ زندگی گزارتے ہوئے کسی کو نہیں دیکھا۔ باوجودیکہ آپ پر کتنی تنگیاں تھیں، آپ پر زندگی تنگ کردی گئی تھی؛ ہر قسم کی آسائش و نعمت پر پابندی تھی۔ لیکن آپ کی حالت اس کے برعکس تھی۔ اس قید میں جہاں آپ کو دھمکیاں مل رہی تھیں اور انتہائی ظلم و ستم برداشت کررہے تھے ، وہاں آپ کی زندگی لوگوں میں سب سے زیادہ اچھی گزر رہی تھی، اور آپ کو سب سے زیادہ شرح صدر حاصل تھا، ان کا دل لوگوں میں سب سے بڑھ کر مضبوط تھا، اور ان کا نفس ان کے قابو میں تھا۔ آپ کے چہرے پر نعمتوں کی تروتازگی نمایاں تھی، اور جب ہم زیادہ خوف زدہ ہو جاتے اور طرح طرح کے گمان آنے لگتے او رزمین ہم پرتنگ ہونے لگتی تو ہم آپ کے پاس آتے ؛ ہم آپ کو دیکھتے اور آپ کا کلام سنتے ، جس سے یہ تمام چیزیں ختم ہوجاتیں اور شرح صدر ، قوت ، یقین اور اطمینان حاصل ہوجاتا۔ بہت ہی پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندوں کو جنت کے ملنے سے پہلے اس کے نظارے کرا دیتی ہے اور ان کے لیے جنت کے دروازے اس دنیا ہی میں کھول دیے جاتے ہیں۔ انھیں جنت کی خوشبو ، اور نسیم بہار آتی ہے ؛ جس سے انہیں جنت کی طلب اور بڑھ جاتی ہے ، اور وہ اس کے حصول کے لیے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے لگتے ہیں۔ ان میں بعض تو یہ کہتے تھے کہ: ’’ ہم جس حال میں ہیں اگر اس کے متعلق بادشاہوں او رشہزادوں کو علم ہوجائے تو وہ ہم پر تلواریں سونت کر کھڑے ہوجائیں۔‘‘[1]
Flag Counter