Maktaba Wahhabi

501 - 566
ہے، تو انہوں نے اس چیز کو نا پسند کیا، اور کہنے لگے: ’’ ہمیں پہلے کیوں نہیں بتایا گیا کہ ہمارے دشمن سے ٹکراؤ ہوگا؟ تاکہ ہم اس کے لیے تیار ہوجاتے، اور ہم تو اونٹوں اور قافلے والوں کو پکڑنے کے لیے نکلے تھے، ہم دشمن سے جنگ کرنے کے لیے تو نہیں نکلے تھے۔‘‘ یہ ان لوگوں کی طرف سے مجادلہ تھا۔ کفار کا انبیائے کرام علیہم السلام سے مجادلہ ان کے موجود ہونے کے وقت ہوتا تھا۔ یہ اللہ کے نبی سیّدنا ھود علیہ السلام ہیں ، ان کے ساتھ ان کی قوم کے لوگوں نے اپنے بتوں کے بارے میں مجادلہ اور جھگڑا کیا۔ اللہ تعالیٰ سیّدنا ھود علیہ السلام کی زبانی فرماتے ہیں: ﴿ قَالَ قَدْ وَقَعَ عَلَيْكُمْ مِنْ رَبِّكُمْ رِجْسٌ وَغَضَبٌ أَتُجَادِلُونَنِي فِي أَسْمَاءٍ سَمَّيْتُمُوهَا أَنْتُمْ وَآبَاؤُكُمْ مَا نَزَّلَ اللَّهُ بِهَا مِنْ سُلْطَانٍ فَانْتَظِرُوا إِنِّي مَعَكُمْ مِنَ الْمُنْتَظِرِينَ ﴾ (الأعراف:۷۱) ’’انہوں نے فرمایا کہ اب تم پر اللہ کی طرف سے عذاب اور غضب آیا ہی چاہتا ہے کیا تم مجھ سے ایسے ناموں کے باب میں جھگڑتے ہوجن کو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے ٹھہرا لیا ہے؟ ان کے معبود ہونے کی اللہ نے کوئی دلیل نہیں بھیجی۔ سو تم منتظر رہو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کر رہا ہوں۔‘‘ یعنی تم مجھ سے ان بتوں کے بارے میں جھگڑ رہے ہو، جن کے تم نے اور تمہارے باپ دادا نے نام رکھ لیے ہیں ؛ جو نہ ہی نفع دے سکتے ہیں اور نہ ہی نقصان۔ ٭اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ بِغَيْرِ سُلْطَانٍ أَتَاهُمْ كَبُرَ مَقْتًا عِنْدَ اللَّهِ وَعِنْدَ الَّذِينَ آمَنُوا كَذَلِكَ يَطْبَعُ اللَّهُ عَلَى كُلِّ قَلْبِ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍ ﴾ (المومن:۳۵) ’’جو بغیر کسی سند کے جو ان کے پاس آئی ہو اللہ کی آیتوں میں جھگڑتے ہیں اللہ
Flag Counter