Maktaba Wahhabi

499 - 566
انھیں اس کا بدلہ دیا جائے گا، جس کا وہ ارتکاب کیا کرتے تھے۔ اور اس میں سے مت کھاؤ جس پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا اور بلاشبہ یہ یقینا سرا سر نا فرمانی ہے اور بے شک شیطان اپنے دوستوں کے دلوں میں ضرور باتیں ڈالتے ہیں، تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں اور اگر تم نے ان کا کہنا مان لیا تو بلاشبہ تم یقینا مشرک ہو۔‘‘[1] ٭اللہ تعالیٰ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے وصف معراج کے بارے میں[جوکچھ آپ نے دیکھا تھا ، اس کے متعلق] مشرکین کے جھگڑے کا بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ﴿ مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَى (11) أَفَتُمَارُونَهُ عَلَى مَا يَرَى ﴾ (النجم: ۱۱۔۱۲) ’’دل نے جھوٹ نہیں کہا (پیغمبر نے)دیکھا۔کیا تم جھگڑا کرتے ہو اس پر جو (پیغمبر)دیکھتے ہیں۔‘‘ یعنی اے مشرکو! تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے جھگڑا کرتے ہو؟ کہ جو کچھ اللہ تعالیٰ نے انھیں اپنی نشانیوں میں سے دیکھایا ہے، اور اسے جھٹلاتے ہو اور اس میں شک کرتے ہو؟ نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَإِنْ جَادَلُوكَ فَقُلِ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُونَ (68) اللَّهُ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كُنْتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ ﴾ (الحج:۶۸، ۶۹) ’’ پھر بھی اگر یہ لوگ آپ سے الجھنے لگیں تو آپ کہہ دیں کہ تمہارے اعمال سے اللہ بخوبی واقف ہے۔بے شک تمہارے سب کے اختلاف کا فیصلہ قیامت والے دن اللہ تعالیٰ خود کرے گا۔‘‘ یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب کفار نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ناحق اور باطل جھگڑا کرنا شروع کیا۔ [اس آیت میں ]ان کا رد کیا گیا ہے ، فرمایا: ﴿ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُونَ ﴾
Flag Counter