Maktaba Wahhabi

47 - 566
حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ نعمتوں میں دوپہر اور رات کا کھانا بھی شامل ہے۔‘‘ [1] ابو قلابہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ نعمتوں میں سے شہد کھانا بھی ہے اورصاف گھی کے ساتھ روٹی کھانا بھی۔‘‘[2] حضرت حسن اور حضرت قتادہ رحمہما اللہ فرماتے ہیں: ’’تین چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے میں ابن آدم سے قیامت والے دن سوال نہیں کیا جائے گا۔ان کے علاوہ جتنی بھی چیزیں ہیں ان کے بارے میں سوال بھی ہوگا ،اوران کا حساب بھی ،مگر جس کو اللہ چاہے[ حساب سے معاف کردے ]۔ وہ کپڑا جس سے اپنی شرمگاہ چھپا لے۔روٹی کا وہ ٹکڑا جس سے اپنی کمر سیدھی کرلے، اور وہ گھر جس کا سایہ حاصل کرسکے۔‘‘[3] لیجیے!یہ اسلامی سلطنت کے تین عظیم المرتبت انسانوں کا قصہ ہے۔جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے ساتھ ان کے دو دوست اور وزیر سیّدنا ابوبکر اور سیّدنا عمر رضی اللہ عنہما۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر سے نکلے تو سامنے ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہما کو پایا۔آپ نے پوچھا: اس وقت تمہیں کس چیز نے گھر سے نکالا ہے؟ کہنے لگے: یا رسو ل اللہ! بھوک نے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! مجھے بھی اسی چیز نے گھر سے نکالا ہے جس نے تم دونوں کو گھر سے نکالا ہے۔ کھڑے ہو جاؤ۔‘‘ وہ دونوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اٹھ کر کھڑے ہوگئے ؛ ایک انصاری آیا اور انھیں اپنے ساتھ لے گیا۔ وہ کھجور کا ایک خوشہ لایا جس میں کچی اور پکی کھجوریں تھیں، اورعرض گزار ہوا: اس سے تناول فرمائیے اور خود چلا گیا ، پھر ایک میمنہ [بکری کا بچہ] ذبح کیا اور ان کے لیے گوشت بھون لایا۔ جب انہوں نے گوشت بھی کھایا اور کھجوریں بھی اور سیراب ہوگئے تو
Flag Counter