Maktaba Wahhabi

432 - 566
’’ ان فتنوں کے ظاہر ہونے سے پہلے جلد جلد نیک اعمال کرلو جو اندھیری رات کی طرح چھا جائیں گے صبح آدمی ایمان والا ہوگا اور شام کو کافر یا شام کو ایمان والا ہوگا اور صبح کافر اور دنیوی نفع کی خاطر اپنا دین بیچ ڈالے گا۔‘‘ شیح الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ اور کافر بھی اس ضررکے وجود کو جانتے ہیں کہ دنیا میں کھو جانے کی وجہ سے آخرت میں جو تکلیف ہوگی مگر اسے اس دنیا میں جلدی مل جانے والی چیز کی محبت کفر پر ابھارتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ مَنْ كَفَرَ بِاللَّهِ مِنْ بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِيمَانِ وَلَكِنْ مَنْ شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِنَ اللَّهِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ (106) ذَلِكَ بِأَنَّهُمُ اسْتَحَبُّوا الْحَيَاةَ الدُّنْيَا عَلَى الْآخِرَةِ وَأَنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ (107) أُولَئِكَ الَّذِينَ طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ وَسَمْعِهِمْ وَأَبْصَارِهِمْ وَأُولَئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ (108) لَا جَرَمَ أَنَّهُمْ فِي الْآخِرَةِ هُمُ الْخَاسِرُونَ ﴾ (النحل ۱۰۶۔ ۱۰۹) ’’جو شخص اپنے ایمان کے بعد اللہ سے کفر کرے بجز اس کے جس پر جبر کیا جائے اور اس کا دل ایمان پر برقرار ہو مگر جو لوگ کھلے دل سے کفر کریں تو ان پر اللہ کا غضب ہے اور انہی کے لیے بہت بڑا عذاب ہے۔یہ اس لیے کہ انہوں نے دنیا کی زندگی کو آخرت سے زیادہ محبوب رکھا یقینا اللہ تعالیٰ کافر لوگوں کو راہ راست نہیں دکھاتا۔یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر اور جن کے کانوں اور جن کی آنکھوں پر اللہ تعالیٰ نے مہر لگادی ہے اور یہی لوگ غافل ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ یہی لوگ آخرت میں سخت نقصان اٹھانے والے ہیں۔‘‘ ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کا ذکر کیا ہے جو ایمان لانے کے بعد کافر
Flag Counter