Maktaba Wahhabi

280 - 566
وَفِیْ قَمْعِ أَہْوَائِ النَّفْسِ اعْتِزَازُہَا وَفِيْ نَیْلِہَا مَا تَشْتَہِي ذُلُّ سَرْمَدِ فَـلَا تَشْتَغلُ إِلَّا بِمَا یُکْسِبُ الْعَلَا وَلَا تُرْضِ النَّفْسَ النَّفِیْسۃَ بِالرَّدِي وَفِیْ خَلْوَۃِ الْاِنْـسَـانِ بِالْـعِـلْمِ اُنْسَہٗ وَیَسْلَمْ دِیْنُ الْمُرْرِ عِنْدَ النَّوحِدُ وَیَسْلَمُ مِنْ قِیْلٍ وَقَالٍ وَمِنْ أَذٰی جَلِیْسٍ وَمِنْ وَاشٍ بَغِیْضٍ وَحُسَّدِ فَکُنْ حِلْسَ بَیْتٍ فَہُوَ سِتْرٌ لِعَوْرَۃٍ وَحِرْزُ الْفَتَی عَنْ کُلِّ غَاوٍ وَ مُفْسِدِ وَخَیْرُ جَلِیْسِ الْمَرْئِ کُتُبٌ تُقِیْدُہٗ عُلُوْمًا وَآدَابًا وَ عَقْلًا مُؤیَّدِ ’’جو کوئی لذات کو چھوڑ دے وہ اپنی تمنا کو پالے گا ، اور جو کوئی لذات پر گر پڑا وہ [ندامت سے ]اپنی انگلیاں کاٹے گا۔نفس کی خواہشات کا سر کچلنے میں نفس کی عزت ہے، اور خواہشات کو پالینے میں ہمیشہ کی ذلت و رسوائی ہے۔ اپنے نفس کو صرف ان چیزوں میں مشغول رکھیں جن سے بلند مرتبہ مل سکتا ہو، اور اپنے قیمتی نفس کو ردی خواہشات پر راضی نہ کیجیے۔ انسان کی خلوت میں علم کے ساتھ اس کا انس ہونا چاہیے، اور اکیلے رہنے میں انسان کادین محفوظ رہتاہے۔ ایسا انسان لوگوں کے قیل و قال اور ہم مجلس کی طرف سے ملنے والی تکلیف سے محفو ظ رہتاہے، اور حسد و بغض رکھنے والوں سے بھی سلامت رہتا ہے۔ گھر میں جم کر رہنے میں ہی اس کا پردہ ہے، اور اسی میں انسان کے لیے ہر باغی اور سرکش مفسد سے امان ہے۔ انسان کا بہترین ساتھی کتاب ہے جو اسے علوم و
Flag Counter