Maktaba Wahhabi

278 - 566
عرش کے سائے میں جگہ دے گا، جس دن اس کے علاوہ کسی کا سایہ نہیں ہوگا ؛ تو معلوم ہوگا کہ انھیں یہ مقام اپنے نفس کی خواہشات کی مخالفت کرنے کی وجہ سے ملا ہے۔ اس لیے کہ ایسا حکمران [امام] جو لوگوں پر بااختیارہو؛ وہ عدل اسی صورت میں کرسکتا ہے کہ وہ اپنے نفس کی مخالفت کرے۔ وہ نوجوان جو اللہ تعالیٰ کی عبادت کو اپنی جوانی کی امنگوں پر ترجیح دیتا ہے ، اگر وہ اپنے نفس کی مخالفت نہ کرتا تو ایسا کرنا اس کے لیے ہر گز ممکن نہ تھا، اوروہ انسان جس کا دل مسجد کے ساتھ لگا ہوا ہے۔ بے شک اسے اس عبادت پر بر انگیختہ کرنے والی چیز اس کی ان خواہشات نفس کی مخالفت ہے جوکہ اسے شہوت کے ٹھکانوں کی طرف بلاتی ہیں۔ اپنے دائیں ہاتھ سے خفیہ صدقہ کرنے والا اگر اپنی خواہشات کو مغلوب نہ کر لیتا تو اس کے لیے یہ کام ممکن نہ تھا۔ وہ انسان جس کو خوبصورت اور حسب و نسب والی عورت نے برائی کی دعوت دی ، مگر اس نے کہا: ’’ میں اللہ سے ڈرتا ہوں۔‘‘ اس نے اپنے نفس کی مخالفت کی۔ [تب ہی اللہ تعالیٰ نے اسے محفوظ رکھا ]۔ وہ نوجوان جس نے تنہائی میں اللہ تعالیٰ کو یاد کیا یہاں تک کہ اللہ کے خوف و خشیت سے اس کی آنکھیں بہہ پڑیں۔ بے شک اسے اس مقام تک خواہشات نفس کی مخالفت نے پہنچایا ہے۔ قیامت والے دن میدان حشر کی گرمی ، وہاں کا پسینہ اور شدت یعنی یہ تمام ان لوگوں پر کچھ اثر نہیں کرسکیں گے اور خواہشات کے پجاری اس گرمی اور پسینے کے مارے برے حال میں ہوں گے، اور اس سختی اور شدت کے بعد وہ جہنم کی آگ میں ڈالے جانے کے منتظر ہوں گے۔‘‘[1]
Flag Counter