Maktaba Wahhabi

241 - 566
مسلمانوں پربہت گراں گزرا۔ جب ایک مدت گزر گئی تو ان کا گزر اس آدمی پر ہوا ، وہ اس عورت کے ساتھ اس قلعہ میں بیٹھا ہوا تھا۔ تو مسلمانوں نے کہا: اے فلاں انسان ! تیرے قرآن نے تیرے ساتھ کیا کیا؟ اور تیرے عمل نے تیرے ساتھ کیا کیا؟ اور تیرے روزوں نے تیرے ساتھ کیا کیا؟اور تیرے جہاد نے تیرے ساتھ کیا کیا؟ اور تیری نماز نے تیرے ساتھ کیا کیا؟ تو وہ کہنے لگا: ’’ جان لو کہ مجھے سارا قرآن بھلا دیا گیا ہے ، سوائے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے: ﴿ رُبَمَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْ كَانُوا مُسْلِمِينَ (2) ذَرْهُمْ يَأْكُلُوا وَيَتَمَتَّعُوا وَيُلْهِهِمُ الْأَمَلُ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ ﴾ (الحجر:۲، ۳) ’’وہ وقت بھی ہوگا کہ کافر اپنے مسلمان ہونے کی آرزو کریں گے۔ آپ انھیں گھاٹا، نفع اٹھاتا اور (جھوٹی)امیدوں میں مشغول ہوتا چھوڑ دیجئے یہ خود بھی جان لیں گے۔ ‘‘ ایک قصہ یہ بھی ہے کہ مصر میں ایک آدمی تھا۔ جو کہ ہمیشہ مسجد میں رہتا ، نماز پڑھنے اور اذان دینے کا اہتمام کیا کرتا تھا۔ اس کے چہرے پر نور اور عبادت کے اثرات نمایاں تھے۔ ایک دن و ہ حسب معمول اذان دینے کے لیے منارہ پر چڑھا۔ مینار کے نیچے ایک عیسائی کا گھر تھا۔ اس نے گھر میں جھانکا تو اس گھر والے عیسائی کی بیٹی کو دیکھ لیا ، اور اس کے فتنہ میں مبتلا ہوگیا۔ اس نے اذان چھوڑ دی او راتر کر اس عورت کی طرف چل دیا۔ جب وہ ان کے گھر میں داخل ہوا تو اس لڑکی نے کہا: کیسے آئے ہو؟ اور کیا چاہتے ہو؟ اس نے کہا میں تجھے چاہتا ہوں۔ پوچھنے لگی وہ کیسے؟ کہا: تو نے میری عقل اُچک لی ہے ، اور میرے دل کو پوری طرح اپنے قبضہ میں کر لیا ہے۔ وہ عورت کہنے لگی: میں تمہیں کبھی بھی برائی کی اجازت نہیں دوں گی۔ وہ کہنے لگا: میں تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔ اس نے کہا: تم مسلمان ہو اور میں عیسائی ہوں اور میرا والد میری شادی تجھ سے نہیں کرے گا۔ اس نے کہا: میں عیسائی ہو جاتا ہوں۔ وہ
Flag Counter