Maktaba Wahhabi

230 - 566
نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ((اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْاَلُکَ الھدی و التُقی والعفاف،والغنی)) [1] ’’ اے اللہ میں آپ سے سوال کرتا ہوں ہدایت کا اور تقویٰ کا اور پاک دامنی کا اور غنا کا۔ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے پاکدامنی کا سوال کیا کرتے تھے جو کہ شہوت کا علاج ہے۔ خبردار اور متنبہ ہو جاؤ! اپنے نفس سے دھوکا نہ کھانا۔ کہ کہیں دعا سے دور ہوکر اپنے آپ کو اللہ کی پکڑ سے محفوظ سمجھ لو۔ بے شک سیّدنا ابراہیم علیہ السلام نے بھی اپنے نفس کو بتوں کی عبادت سے محفوظ نہیں سمجھا تھا ، بلکہ اس کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کی تھی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں[ا براہیم کی یہ دعا بھی یاد کرو جب انہوں نے کہا اے میرے پروردگار!]: ﴿ وَاجْنُبْنِي وَبَنِيَّ أَنْ نَعْبُدَ الْأَصْنَامَ ﴾ (ابراہیم:۳۵) ’’اس شہر کو امن والا بنا دے اور مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے پناہ دے۔‘‘ آپ نے اللہ تعالیٰ سے صرف صغائر سے بچنے کی دعا ہی نہیں کی تھی بلکہ شرک اکبر سے بچنے کے لیے بھی اللہ تعالیٰ سے دعا کی۔ خبردار ! کبھی یہ نہ کہنا: ’’ میں تو ایک دین دار انسان ہوں ، میں امام [مسجد] ہوں ، میں خطیب ہوں ، میں واعظ ہوں ، میں داعی ہوں؛ میں طالب علم ہوں۔ ان میں سے ہر ایک فتنے میں مبتلا ہونے سے ڈر تے رہیں اور جب تک ہم اپنے نفسوں پر خوف و خدشہ محسوس کریں تو چاہیے کہ ہم اپنے رب کی طرف رجوع کریں ، اور اس کی بارگاہ میں دعا کریں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَلَوْلَا أَنْ ثَبَّتْنَاكَ لَقَدْ كِدْتَ تَرْكَنُ إِلَيْهِمْ شَيْئًا قَلِيلًا ﴾ (الإسراء:۷۴) ’’اگر ہم آپ کو ثابت قدم نہ رکھتے تو بہت ممکن تھا کہ ان کی طرف قدرے قلیل
Flag Counter